سرینگر:اطلاعات کے مطابق کشمیر یونیورسٹی کے 10 لاکھ سے زیادہ طلبہ کا ذاتی ڈیٹا "ڈارک ویب" پر دیکھا گیا تھا۔ کشمیر یونیورسٹی نے مبینہ ڈیٹا لیک ہونے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ یونیورسٹی نے واضح کیا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ڈیٹا غیر ترمیم شدہ ہے اور مبینہ خلاف ورزی کا گہرائی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔Kashmir University Launches Probe in Data Leak
ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر یونیورسٹی کے طلبہ کا مبینہ ڈیٹا بیس ہیکنگ فورم پر صرف 250 ڈالر میں "ویکٹر لسٹگ"“ViktorLustig” نے فروخت کیا ہے۔ موجود ڈیٹا کو ظاہر کرنے کے لیے ایک ڈیٹا بیس انڈیکس شیئر کیا گیا ہے۔ اس میں طلبا کی معلومات، رجسٹریشن نمبر، فون نمبر، ای میل ایڈریس، پاس ورڈ، ملازمین کا ڈیٹا اور بہت کچھ شامل کرنے کا دعوی کیا گیا ہے۔
وہیں رپورٹ کے مطابق "ڈیٹا بیس بریچڈ فورمز پر درج ہے۔ مشہور ہیکنگ فورم نے اس سے پہلے ایک بلین چینی باشندوں کے ڈیٹا کی چوری کے ساتھ بین الاقوامی توجہ حاصل کی تھی۔