اردو

urdu

ETV Bharat / state

کشمیر میں دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ

وادی کشمیر میں کورونا متاثرین و متوفین کی تعداد میں آئے روز ہورہے اضافے کے بیچ تاجروں بالخصوص دکانداروں نے منگل کے روز یہاں تاریخی لالچوک میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے۔

کشمیر میں دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ
کشمیر میں دکانیں کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ

By

Published : Jun 9, 2020, 10:39 PM IST

بتادیں کہ انتظامیہ نے وادی کشمیر کے دس میں سے آٹھ اضلاع کو ریڈ زون قرار دیا ہے جبکہ بانڈی پورہ اور گاندربل کو اورینج زون کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔

منگل کی صبح کئی دکانداروں نے یہاں سول لائنز علاقوں بشمول لالچوک، مہاراجہ بازار اور متصل علاقوں میں اپنی دکانیں کھول دیں تاہم پولیس نے فوری طور پر حرکت میں آکر دکانداروں کو دکانیں بند کرنے پر مجبور کیا۔

دکانداروں کے ایک گروپ نے کہا کہ ہمیں انتظامیہ کی طرف سے تمام احتیاطی تدابیر کو عملی جامہ پہنانے کے باوجود بھی دکانیں بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔

ایک دکاندار نے کہا کہ سال گذشتہ کے اگست سے مسلسل ہم لوگ بے پناہ مشکلات و نقصان سے دوچار ہیں اور اب حالت یہ ہے کہ ہم فاقہ کشی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کی طرف سے جاری تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کررہے ہیں اور ان پرعمل کرنے کا وعدہ بھی کرتے ہیں لیکن پھر بھی ہمیں کام کرنے نہیں دیا جارہا ہے۔

موصوف نے کہا کہ جب تمام ماہرین کہتے ہیں کہ ہمیں کورونا کے ساتھ زندہ رہنا ہے تو پھر یہاں ہمارے لئے مشکلات کیوں کھڑے کئے جارہے ہیں۔

ایک مقامی ٹریڈ یونین لیڈر نے کہا: 'ہماری دکانیں بند کی جارہی ہیں جبکہ باقی جگہوں پر دکانیں کھلی ہوتی ہیں۔ ہم جوں ہی دکانیں کھولتے ہیں تو پولیس آکر ہمیں دکانیں بند کرنے پر مجبور کرتی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا: 'ہم سینیٹائزیشن اور سماجی دوری کا خاص خیال رکھیں گے۔ کسی بھی طرح کی بھیڑ جمع ہونے نہیں دیں گے۔ مہاراشٹر اور دلی جیسی ریاستوں جہاں کورونا کے بہت سارے کیسز سامنے آچکے ہیں وہاں تو دکانیں کھل گئی ہیں'۔

وادی کے دیگر ریڈ زون قرار دیے گئے اضلاع سے موصول اطلاعات کے مطابق جوں ہی کوئی دکاندار دکان کھولتے ہیں تو پولیس ان کو فوراً دکان بند کراتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بعض اضلاع میں دکانداروں کو دکانیں بند کرنے کے لئے پولیس طاقت کا استعمال بھی کرتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details