یاد رہے کہ شہر سرینگر خاص کر لال چوک اور اس کے مضافات میں پارکنگ کیلئے کم جگہ موجود ہے جس کی وجہ سے انتظامیہ نے سڑکوں کے اطراف میں چند مقامات پارکنگ کیلئے مختص کئے تھے۔ تاہم گزشتہ برس 19 دسمبر کو ہائی کورٹ نے سڑکوں کے اطراف پر پارکنگ پر پابندی عائد کر دی ہے اور ٹریفک پولیس کو ان ہدایت کی سختی سے عمل آوری کا حکم دیا تھا۔
ٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی
ان ہدایت کے بعد ٹریفک پولیس حرکت میں آگئی ہے اور ہر روز خلاف ورزی کرنے والوں پر سینکڑوں چالان عائد کرتی ہے۔
اگرچہ ہائی کورٹ کی ہدایت کی راہ گیر سراہنا کرتے ہیں اور لاچوک اور دیگر بازاروں میں چلنے پھرنے میں راحت محسوس کر رہے ہیں، وہیں گاڈیاں پارکنگ کرنے میں لوگوں کو مشکلات درپیش ہے۔
دوسری جانب مسافر گاڈیوں، خاص طور سومو اور تویرا، پر غلط پارکنگ کرنے پر ہر روز ہزاروں روپئے جرمانہ لگایا جا رہا ہے۔
احکامات کی عمل آوری کے بعد لالچوک کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ انکی تجارت بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے لالچوک اور دیگر بازاروں میں خریداروں کیلئے پارکنگ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت بات کرتے ہوئے ایک سومو ڈرایور محمد اشرف جان نے بتایا کہ انکی گاڈی کو گزشتہ ایک ہفتے میں دو بار چالان نافظ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ چالان بھرنے کی مجبوری کی وجہ سے انکو اپنی بیوی کی سونے کی انگوٹھی بھیجنے پڑی۔
انکا کہنا تھا کہ ٹریفک پولیس کی سختی کی وجہ سے انکا روزگار متاثر ہو گیا ہے اور وہ بنک قرضہ بھی ادا نہیں کر پا رہے ہے۔
لالچوک میں ایک دکاندار نور محمد نےای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب سے ہائی کورٹ نے لالچوک میں پارکنگ پر پابندی عائد کر دی ہے تب سے ان کی تجارت میں گراوٹ آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو خریداروں کیلئے لالچوک اور دیگر بازاروں میں پارکنگ سہولیات فراہم کرنی چائیے تاکہ خریدار ان کے دکانوں تک پہنچ سکے اور انکا کاروبار چلے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرینگر ٹریفک پولیس کے ایس ایس پی طاہر گیلانی نے بتایا کہ کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے انہوں نے سرینگر میں سڑکوں کے اطراف پر گاڈیاں پارکنگ کرنے والے افراد پر سختی سے کاروائی شروع کی ہے جس سے عوام راحت محسوس کر رہی ہے۔
دکانداروں کے مطالبے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے لال چوک کے گرد نواح میں پانچ احاطے عارضی طور پر پارکنگ کیلئے مختص کئے ہیں جہاں لگ اپنی گاڈیاں پارک ر سکتے ہیں۔
مسافر گاڑیوں پر روانہ چالان کرنے کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا سومو اور تویرا گاڈیوں کا لالچوک میں داخل ہونا غیر قانونی ہے کیونکہ ضابطوں کے مطابق یہ گاڈیاں صرف منتخب سٹینڈوں میں سواریاں بھر سکتے ہیں سڑکوں کے اطراف میں نہیں۔
ایس ڈی اے وائس چئیر مین سجاد حسین نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ شہر سرینگر میں ایک ملٹی لیول پارکنگ موجود ہے اور دیگر نئے پارکنگ احاطوں کو اپریل تک مکمل کیا جائے گا۔