اردو

urdu

By

Published : Jun 30, 2020, 10:25 PM IST

ETV Bharat / state

حاملہ خواتین کے لیے ماس ٹیسٹنگ ایک نیا چیلینج

کشمیر وادی میں تاحال 3سو سے زائد حاملہ خواتین اب تک کورونا وائرس سے متاثر ہوئی ہیں۔

حاملہ خواتین کی ماس ٹسٹنگ سے ابھر رہے ہیں نئے چلینجز
حاملہ خواتین کی ماس ٹسٹنگ سے ابھر رہے ہیں نئے چلینجز

وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے خوف سے حاملہ خواتین کے تئیں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپراوہی کے کئی واقعات سامنے آئے، تاہم بعد میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے ان واقعات کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے حاملہ خواتین کا بڑے پیمانے پر کورونا ٹسٹ کروانےکا حکم جاری کیا۔ جس کے بعد طبی مراکز میں اس طرح کے واقعات پیش آنے میں کچھ حد تک کمی واقع ہوئی۔

حاملہ خواتین کی ماس ٹسٹنگ سے ابھر رہے ہیں نئے چلینجز

اگرچہ حالات میں تبدیلیاں رونما ہوتی دیکھی جارہی ہے، تاہم کثیر تعداد میں حاملہ خواتین کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے سے نئے چلینجز بھی ابھر رہے ہیں۔

حاملہ خواتین کی ماس ٹسٹنگ سے ابھر رہے ہیں نئے چلینجز

حاملہ خواتین کی زیادہ سے زیادہ ٹسٹنگ کی بدولت اب ہسپتال انتظامیہ خاص کر ڈاکڑز اور نیم طبی عملہ مریضہ کا علاج ومعالجہ کرنے میں کوئی خوف محسوس نہیں کرتے ہیں۔ تاہم لل دید اہسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر شبیر صدیقی حاملہ خواتین کے کروناوائرس سے زیادہ متاثر ہونے کے کئی وجوہات مانتے ہیں

پہلے پہل کورونا وائرس ٹیسٹ کے بغیر حاملہ خواتین سے نمٹنا طبی عملے اس سے ایک جوکھم بھرا کام سمجھتا تھا۔ مگر اب بڑے پیمانے پر ٹسٹنگ سہولیات سے آہستہ آہستہ اس میں واضح تبدیلی آرہی ہے۔

اس سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ طبی عملے کے متعدد افراد کورونا سے متاثر ہوئے ۔اس خوف کی وجہ سے حاملہ خواتین کا نہ تو بروقت علاج ہوپاتا تھا اور نہ ہی اہسپتالوں میں داخلہ ہی

لل دید ہسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کہتے ہیں کہ اگرچہ بڑے پیمانے پر تشخیص سے طبی عملے کو کافی حد تک مدد ملی ہے۔تاہم ڈاکڑوں کے لیے ہمیشہ یہ چلینج رہتا ہے کہ وہ خود اور مریضوں کو بھی اس وائرس محفوظ رکھ سکے ۔

کشمیر وادی میں تاحال 3سو سے زائد حاملہ خواتین اب تک کورونا وائرس سے متاثر ہوئی ہیں ۔ وہیں جموں و کشمیر خاص کر وادی کشمیر میں عام کرونا متاثرین کی تعداد میں بھی آئے روز ہوش ربا اضافہ دیکھنے کو مل رہاہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details