اردو

urdu

ETV Bharat / state

پارلیمانی انتخابات سے قبل کشمیر میں  سیاسی جماعتیں سرگرم

جموں کشمیر خاص کر وادی میں سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں سے صاف نظر آ رہا ہے کہ گپکار یا انڈیا الائنس کے بجائے سیاسی پارٹیاں علیحدہ علیحدہ ہی پارلیمانی انتخابات میں اپنی قسمت آزمانے جا رہی ہیں، تاہم ابھی تک کسی بھی سیاسی جماعت نے اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے۔

پارلیمانی انتخابات سے قبل کشمیر میں  سیاسی جماعتیں سرگرم
پارلیمانی انتخابات سے قبل کشمیر میں  سیاسی جماعتیں سرگرم

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 28, 2023, 1:42 PM IST

پارلیمانی انتخابات سے قبل کشمیر میں سیاسی جماعتیں سرگرم

سرینگر:جموں کشمیر میں جہاں اسمبلی اور پنچایتی انتخابات کے انعقاد پر مرکزی سرکار کی جانب سے کوئی مثبت فیصلہ نہیں لیا جا رہا ہے، وہیں نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی سمیت دیگر مقامی سیاسی جماعتیں پارلیمانی انتخابات کے لئے سرگرمیاں انجام دینے میں مشغول نظر آ رہی ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ گزشتہ دنوں سے وادی کے مختلف اسمبلی حلقوں میں سینئر لیڈران کے ہمراہ عوامی جلسے منعقد کرنے میں مصروف ہے۔ جموں کشمیر اپنی پارٹی بھی مختلف قصبہ جات میں پارٹی کنونشن، جلسے منعقد کر رہی ہے اور پارلیمانی انتخابات کے لئے تیاریوں میں جُٹی ہوئی ہے۔ وہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) بھی گزشتہ ہفتے سے پارٹی صدر محبوبہ مفتی کی قیادت میں پارٹی جلسے منعقد کر رہی ہے۔

یہ جماعتیں اگرچہ جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے لئے مطالبات کر رہی ہیں وہیں ایک دوسرے پر بھی شدید نقطہ چینی کرنے میں بھی کوئی کثر نہیں چھوڑ رہی ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے کہا کہ پارٹی کے نائب صدر عمر عبد اللہ جموں کشمیر کے ہر اسمبلی حلقے میں جا رہی ہے اور وہاں کارکنان کو سرگرم رکھنے کی کوشش میں ہے۔

جہاں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن (پی اے جی ڈی) کی بانی پارٹیاں ہیں وہیں پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر یہ جماعتیں کشمیر کی صورتحال کے حوالہ سے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھرا رہی ہیں۔ پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس ’’انڈیا الائنس‘‘ میں بھی شریک ہیں لیکن ان پارٹیوں کی تقاریب سے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں یہ علیحدہ علیحدہ انتخابات لڑنے جا رہی ہیں۔ گوکہ پارلیمانی انتخابات سے قبل ہی کشمیر سے یہ جماعتیں ’انڈیا الائنس‘ کو توڑنے کا آغاز کر رہی ہیں۔

گزشتہ دونوں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے پی ڈی پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس جماعت نے سنہ 2014 میں بی جے پی کے ساتھ مخلوط سرکار بنائی جس سے بی جے پی کو دفعہ 370 کی منسوخی میں آسانی ہوئی۔ عمر عبداللہ کے بعد نیشنل کانفرنس کے دیگر لیڈران نے بھی پی ڈی پی کو ہدف تنقید بنایا جس کے جواب میں پی ڈی پی کے سابق ایم ایل سی اور ترجمان فردوس ٹاک نے نیشنل کانفرنس پر الزام عائد کیا کہ سنہ 2015 میں اس جماعت کے سینئر لیڈران بی جے پی کے ساتھ سرکار بنانے کی کوشش کر رہے تھے تاہم بی جے پی نے انکی پیشکش کو مسترد کیا تھا۔

مزید پڑھیں:LG Doesn’t Want Polls in JK, omar: منوج سنہا واحد شخص ہیں جو یہاں انتخابات نہیں چاہتے، عمر عبداللہ

ادھر، پارلیمانی انتخابات میں نیشنل کانفرنس نے موجودہ ممبر پارلیمنٹ محمد اکبر لون کو آنے والے پارلیمانی انتخابات میں ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا ’’چونکہ اکبر لون کی صحت ٹھیک نہیں ہے جس کے باعث وہ الیکشن نہیں لڑ پائیں گے۔‘‘ تنویر صادق کا کہنا ہے کہ پارٹی نے جموں کشمیر کی پانچ پارلیمانی سیٹوں پر امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کا پارلیمانی بورڈ اس کا فیصلہ کرے گا کہ کن لیڈران کو انتخابی میدان میں اتارا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:Elections in Kashmir: ’کرگل میں انتخابات ہوئے تو جموں کشمیر میں کیوں نہیں؟

ABOUT THE AUTHOR

...view details