گریما گوئل کا کہنا ہے کہ بالی وڈ کے فلمسازوں کو چاہیے کہ وہ سوئٹزر لینڈ کے بجائے وادی کشمیر کو زیادہ ترجیح دیں۔
فلموں کی شوٹنگ کے لیے کشمیر ایک خوبصورت اور بہترین جگہ ہے اور میں چاہتی ہوں کہ فلم کی مزید یونٹ بھی کشمیر آئے۔ پولینڈ اور سوئٹزر لینڈ جیسے مقامات کا رُخ کرنے کے بجائے کیوں نہ کشمیر کی قدرتی حسن سے مالا مال وادیوں کو کیمرے کی نظر سے دیکھا جائے، یہاں فلمیں بنائی جائیں اور پوری دنیا کو یہاں کی خوبصورتی دکھائی جائے'۔
گریما، نیٹ فلکس کی ٹیم کے ساتھ فلم کی شوٹنگ کی غرض سے وادی کشمیر آئی ہوئی ہیں اور معروف سیاحتی مقام گلمرگ بھی گئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ برفباری کے دوران کشمیر میں سیاحت کرنا ایک خوبصورت تجربہ رہا۔ میں سنو موٹر سائیکل اور سلج رائیڈنگ کے علاوہ کشمیری قہوا کا بھی ذائقہ چکھا۔
اداکارہ نے کہا کہ کشمیر کا کھانہ لذیز اور ذائقہ دار ہے، گرچہ میں سبزی خور ہوں، لیکن میں نے کشمیر سے بہتر ذائقے کا دم آلو اور راجمہ چاول نہیں کھایا ہے۔
گریما نے کہا کہ وہ کشمیریوں کی انسانیت اور مہمان نوازی سے متاثر ہوئی ہیں۔ کشمیری عوام ایک دوسرے کی بہت ہی زیادہ مدد کرتے ہیں اور انہیں ایسے ہی رہنا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ فلموں اور دیگر ذارئع سے کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینا چاہتی ہیں۔ گریما نے کہا کہ وہ ممبئی کے پروڈکشن ہاؤسز میں اپنے دوستوں سے یہی کہنا چاہتی ہیں کہ وہ کشمیر آجائیں اور یہاں فلموں کی شوٹنگ کریں۔
واضح رہے کہ نیا سال شروع ہوتے ہیں وادی کشمیر میں لگاتار چار دنوں تک بھاری برفباری کا سلسلہ شروع ہوا۔ گرچہ اس برفباری کی وجہ سے معمولات زندگی بُری طرح سے درہم برہم ہوئیں، تاہم بھاری برفباری کے بعد سیاحت اور دیگر شعبوں سے وابستہ افراد میں اُمید کی کرن طھی نظر آرہی ہے۔ انہیں اُمید ہے کہ برفباری سے سیاحت کو دوبارہ فروغ ملے گا۔
ان افراد کا کہنا ہے کہ گرچہ سیاحوں کی تعداد کم ہے، لیکن ہمیں امید ہے کہ لوگ آئیں گے اور سنسان ہوٹلوں میں پھر سے بار چہل پہل ہوگی۔ ادھر انتظامیہ بھی سیاحت کو پٹری پر لانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ نئے سال کے موقع پر گلمرگ اور پہلگام میں ثقافتی پروگرام منعقد کیے گئے تھے۔
بتا دیں کہ 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت کی جانب سے لیے گئے فیصلوں کے بعد وادی کشمیر کے سیاحتی مقامات سُنسان پڑ گئے تھے اور سیاحت معطل ہوکر رہ گئی تھی، جس کی وجہ سے کشمیر کی معیشت کو ہزاروں کروڑ کا خسارہ اُٹھانا پڑا۔ ۔