اردو

urdu

ETV Bharat / state

’اب ہمیں کورونا وائرس کے بیچ زندگی گزارنے کا طریقہ سیکھنا ہے‘ - مثبت کیسز کی بڑھتی تعداد

مہلک کورونا وائرس اب زندگی کا ایک حصہ بن چکا ہے۔ علاج نہ ہونے کے سبب لاک ڈاؤن کے احکامات صادر کیے گئے اور لوگ گھروں میں ہی سہمے رہے۔

’اب ہمیں کورونا وائرس کے بیچ زندگی گزارنے کا طریقہ سیکھنا ہے‘
’اب ہمیں کورونا وائرس کے بیچ زندگی گزارنے کا طریقہ سیکھنا ہے‘

By

Published : Jun 2, 2020, 7:36 PM IST

گزشتہ پانچ ماہ سے مہلک کورونا وائرس زندگی کا ایک حصہ بن چکا ہے۔ علاج نہ ہونے کے سبب حکومتوں نے لاک ڈاؤن کے احکامات صادر کیے اور لوگ گھروں میں ہی سہمے رہے۔

لیکن اتنا عرصہ گزرنے کے بعد اب دنیا بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی لاک ڈاؤن میں نرمی دیکھنے کو مل رہی ہے اور رفتہ رفتہ لوگ زندگی بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

’اب ہمیں کورونا وائرس کے بیچ زندگی گزارنے کا طریقہ سیکھنا ہے‘

وادی میں لوگ کووڈ 19 کی وجہ سے کئی پریشانیوں میں مبتلا ہیں لیکن احتیاطی تدابیر کو ذہن میں رکھ کر کام کاج شروع کرنا چاہتے ہیں تاکہ انکی زندگی کے کچھ شعبے پٹری پر آسکیں۔

سرینگر میں لوگ ماسک پہنے دکانوں یا دفاتر کی اور جاتے ہوئے نظر آرہے ہیں، چند ڈیپارٹمنٹل سٹورز کو انتظامیہ نے کھولنے کی اجازت دی ہے تاکہ لوگ ضرورت کا سامان خرید سکیں۔

عوام ضرورت کا سامان خرید سکے اسکے لیے احتیاطی تدابیر کا لحاظ رکھتے ہوئے انتظامیہ نے چند ڈیپارٹمنٹل سٹورز کو کھولنے کی اجازات دی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے لوگوں کا کہنا ہے کہ کووڈ19 اب ایک حقیقت بن چکی ہے اور فی الحال احتیاطی تدابیر پر ہی عمل کرتے ہوئے زندگی کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔

جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کیسز میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور اس مہلک وبا سے فوت ہو نے والے افراد کی تعداد 32 پہنچ چکی ہے۔

مثبت کیسز کی بڑھتی تعداد اور لاک ڈاؤن سے بڑھتے مشکلات کے بیچ لوگ کیسے زندگی بحال کر پائیں گے یہ کہنا مشکل ہوگا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details