سرینگر : بیجنگ میں میڈیا بریفنگ کے دوران چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے ایک پاکستانی صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کو مسئلہ کشمیر کو بات چیت اور مشاورت کے ذریعے حل کرنا چاہیے اور 'یکطرفہ اقدامات' کرنے سے گریز کرنا چاہیے جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر چین کا موقف ’مسلسل اور واضح‘ رہا ہے اور بھارت پاکستان کے درمیان تنازعات کو مذاکرات اور سفارت کاری کا استعمال کرتے ہوئے پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔ China On Kashmir Issue
'یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو بھارت اور پاکستان کے درمیان تاریخ سے بچا ہوا ہے اور اسے اقوام متحدہ کے چارٹر، متعلقہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور متعلقہ دو طرفہ معاہدوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے'۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ فریقین کو یکطرفہ اقدامات کرنے سے گریز کرنا چاہیے جس سے صورت حال مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے بلکہ تنازع کے حل اور خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے بات چیت اور مشاورت میں شامل ہونا چاہیے۔ Kashmir Isuue should Resolve Through Dialogue
اگرچہ چین سمیت کئی ممالک نے اس مسئلے کے بارے میں اکثر اپنی رائے کا حوالہ دیا ہے، لیکن بھارت نے سختی سے کہا ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلے پر تیسرے فریق کی مداخلت کو ہمیشہ مسترد کرے گا، یہ کہتے ہوئے کہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے سے متعلق معاملات مکمل طور پر اس کے اندرونی ہیں۔ امسال مارچ کے شروع میں،بھارت کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ چین سمیت دیگر ممالک کے پاس تبصرہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ بھارت اپنے اندرونی مسائل کے بارے میں عوامی فیصلے سے گریز کرتا ہے۔ China On Kashmir Issue