سرینگر (جموں و کشمیر):وادی کشمیر ہمیشہ سے ہی فلم سے متعلق افراد کی پسندیدہ جگہ رہی ہے۔ تاہم عالمی وبا کورونا وائرس کے بعد یہاں فلمکاری کے سلسلے میں کافی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہاں آئے دن مختلف فلموں اور موسیقی کے ویڈیوز فلمائے جاتے ہیں۔ وہیں رتیک روشن، دیپیکا پڈوکون، سامنتھا روتھ پربو، ونجے ریڈی اور دیگر بڑے اداکار اپنی فلموں کی شوٹنگ کے لیے گذشتہ ایک برس کے دوران وادی کا رخ کرچکے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران اداکارہ یانیا بھردواج کا کہنا تھا کہ "میں نصف کشمیری ہوں اور مجھے یہاں آکر کافی مزہ آرہا ہے۔ اس ویڈیو میں لال ڈیڈ کا کردار نبھا رہی ہوں۔ مقامی لوگوں کے ساتھ کام کرنا کافی اچھا لگ رہا ہے۔ وہیں ادکار کنال کا کہنا تھا کہ "وہ اب تک کئی ہدایت کاروں اور فلمکاروں کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔ یہاں پیشہ ورانہ طور پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوتا۔ سب بہترین طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ میں ایک مصنف کا کردار ادا کر رہا ہوں جو لال ڈیڈ سے متاثر ہے۔" اس ویڈیو کے ہدایت کار، لائن پروڈیوسر اور فلمكار بھی کافی مطمئن نظر آئے۔
Actress Yania Bhardwaj کشمیر شوٹنگ کیلئے بہتر جگہ، اداکارہ یانیا بھردواج
سرینگر کے ہاری پربت میں ایک میوزیک ویڈیو کی شوٹنگ چل رہی ہے۔ یہ ویڈیو کشمیری شاعرہ لال ڈیڈ سے متاثر ہے اور اس میں راجستھان کے کنال ٹھاکر اور ہماچل کی یانیا بھردواج بطور اداکار کام کر رہے ہیں ،وہیں دیگر کرو بشمول ہدایتکاراور فلمکار کشمیر کے ہیں۔
لائن پروڈیوسر طاہر حسین کا کہنا تھا کہ "کشمیر میں موسم سرما کے دوران فلمكاری کرنے میں کافی مشکلات آتی ہیں لیکن اداکار میں جذبہ اور جنون ہو تو وہ مشکل بھی کوئی خاص معنی نہیں رکھتی۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کام سب کچھ مہیا کرانا ہوتا ہے، چاہیے وہ شوٹنگ کی اجازت ہو یا پھر ٹیلنٹ مہیا کرانا ہو، باہر کے اداکار اور مقامی جب ساتھ میں کام کرتے ہیں تو پروڈکٹ بہتر ہوتا ہے۔ سب کو ایک دوسرے سے سیکھنے کو ملتا ہے۔"
وہیں ہدایت کار دانش رینزو کا کہنا تھا کہ"عالمی وبا کورونا وائرس نے فلم انڈسڑی کو دوبارہ کشمیر لایا ہے، یہاں ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں وبا کا اثر کافی کم تھا، جس کا فائدہ ہمیں ملا اور ہم کئی اچھے اداکاروں کو یہاں شوٹنگ کے لیے لانے میں کامیاب ہوئے۔"
اُنہوں نے مزید کہا کہ "کشمیر کے مقامی اداکار وں میں ٹیلنٹ ہے۔ پہلے میک اپ، فلمکار ،لائٹ مین ودیگر عملہ ممبئی سے لانا پڑتا تھا۔ اب ضرورت نہیں پڑتی ہے۔ وہیں فلم کار عامر وانی کا کہنا تھا کہ "باہر کے اداکار اور مقامی جب ایک ساتھ کام کرتے ہیں تو فلم بہتر بنتی ہے۔ سب اپنی حکمت اور قابلیت کا بہتر استعمال کر پاتے ہیں۔
مزید پڑھیں:Filmmaking Trend in Kashmir کشمیر کے نوجوانوں میں فلم سازی کی طرف بڑھتا رجحان