اردو

urdu

SMC Mayor Term Ending in November: کشمیر میں بلدیاتی اداروں کی پانچ سالہ مدت ختم ہونے کے دہانے پر

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 24, 2023, 6:03 PM IST

سنہ 2018میں منعقد کیے گئے بلدیاتی انتخابات کا نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے بائیکاٹ کیا تھا، جسے بعد میں انہوں نے بڑی سیاسی غلطی سے تعبیر کیا تھا۔

کشمیر میں بلدیاتی اداروں کی پانچ سالہ مدت ختم ہونے کے دہانے پر
کشمیر میں بلدیاتی اداروں کی پانچ سالہ مدت ختم ہونے کے دہانے پر

سرینگر:جموں کشمیر میں جہاں بلدیاتی انتخابات کے بجائے اب بلدیاتی وارڈز میں حدبندی کا آغاز ہونے والا ہے، وہیں منتخب بلدیاتی اداروں بشمول سرینگر مونسپل کارپوریشن اور قصبوں کی میونسپل کمیٹیز اور کونسلز کی پانچ سالہ مدت اکتوبر اور نومبر میں اختتام ہو رہی ہے۔ سرینگر میونسپل کارپوریشن کی پانچ برس کی مدت 5 نومبر کو اختتام ہو رہی ہے، جس کے ساتھ ہی ایس ایم سی کے میئر جنید اعظم متو اور ڈپٹی میئر سمیت دیگر 71 کارپوریٹرز کی مدت بھی اختتام ہوگی۔ مدت کے خاتمے کے ساتھ ہی ان افراد کی سرکاری رہائش، تنخواہ اور دیگر سرکاری مراعات بھی ختم ہوں گی۔

یاد رہے کہ سرینگر میونسپل کارپوریشن کے مئیر جنید متو کا ان برسوں میں تین کارپوٹیرز نے عدم اعتماد دکھا کر اسے اس عہدے سے بے دخل کیا تھا۔ تاہم تیسرے عدم اعتماد میں وہ جیت گئے تھے اور دو برس سے زائد عرصے تک سرینگر کے میئر رہے۔ اس عرصے کے دوران ان پر ڈپٹی میئر نے رشوت خوری اور نا اہلی کے کئی الزامات عائد کئے، تاہم جنید متو ان سبھی الزامات کو مسترد کرتے رہے۔

ایس ایم سی میں کارپوریٹر، ڈپٹی میئر پرویز قادری اور جنید متو کے مابین آئے روز سوشل میڈیا پر الزامات اور جوابی الزامات کی جنگ رہتی تھی۔ عام شہری ایس ایم سی کو سیاسی اکھاڑے کے نام سے پکارتے تھے۔ ایس ایم سی کے علاوہ وادی کے دس اضلاع میں 34 میونسپل کمیٹیز اور کونسلز کی مدت بھی اکتوبر میں ختم ہونے جا رہی ہے۔ اس خاتمے سے ان کمیٹیز میں منتخب ہوئے کونسلز، چیرمین، وائس چیرمین، صدور اور نائب صدور کی مدت کا بھی خاتمہ ہوگا اور انکی سرکاری مراعات بشمول تنخواہ، سیکورٹی اور رہائش کو بند یا واپس لیا جائے گا۔

میونسپل کمیٹی کپوارہ کی مدت 2 نومبر کو ختم ہونے والی ہے جبکہ لنگیٹ اور ہندوارہ کمیٹیز کی مدت 18 نومبر کو اختتام ہوگی۔ ضلع بارہمولہ کے بارہمولہ قصبے، سوپور کی میونسپلٹی کی مدت 4 نومبر کو ختم ہو رہی ہے، جبکہ پٹن، کنزر، اوڑی اور وترگام کی مدت 4 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ ضلع بانڈی پورہ میں مونسپل کمیٹی بانڈی پورہ کی مدت 2 نومبر کو اور ہاجن اور سمبل کمیٹیز کی مدت 18 نومبر کو اختتام ہوگی۔

ضلع بڈگام میں بڈگام قصبے کی مونسپل کمیٹی، چرار شریف، خان صاحب اور ماگام کیمٹیز کی مدت 12 نومبر کو اختتام ہوگی۔ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں مونسپل کونسل اننت ناگ اور اچھہ بل مونسپل کمیٹی کی مدت 28 اکتوبر کو اختتام ہوگی۔ وہیں اسی ضلع کے عشمقام، مٹن، پہلگام، بجبہاڑہ اور قاضی گنڈ کمیٹیز کی مدت 14 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ ڈورو ویریناگ اور کوکرناگ مونسپل کمیٹی کی مدت یکم نومبر کو ختم ہونے جا رہی ہے۔

ضلع کولگام میں قصبہ کولگام اور دیوسر کمیٹی کی مدت 29 نومبر کو اختتام ہو رہی ہے جبکہ یاریپورہ کمیٹی کی مدت 4 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ ضلع پلوامہ کے پانپور قصبہ پلوامہ کی کمیٹیز کی مدت 26 دسمبر، ترال کمیٹی کی 29 نومبر کو اختتام ہوگی۔ پہاڑی ضلع شوپیاں اور گاندربل کی کمیٹیز کی مدت بالترتیب 29 اور 8 نومبر کو اختتام ہوگی۔

مزید پڑھیں:Delimitation in Kashmir : جموں کشمیر میں بلدیاتی اداروں کی حدبندی کرنے کا حکم

واضح رہے کہ جموں کشمیر میں سنہ 2018 نومبر-دسمبر کو بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے تھے جن کا نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے بائیکاٹ کیا تھا۔ ان کے بائیکاٹ سے بی جے پی اور انکے پراکسی امیدواروں نے ان انتخابات میں درجنوں سیٹیں حاصل کی تھیں جس کے باعث انکے امیدوار صدور، نائب صدور اور چیئرپرسن کے عہدوں پر منتخب ہوئے تھے۔ اگرچہ نیشنل کانفرنس نے ان انتخابات کے بائیکاٹ کو بڑی غلطی قرار دیا تھا، تاہم آنے والے انتخابات میں وہ مکمل طور پر تیار ہے۔

اپوزیشن سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگرس کی رائے ہے کہ بی جے پی کو ان انتخابات میں بری طرح شکست کا سامنا ہوگا جس کے باعث مرکزی سرکار اور جموں کشمیر ایل جی انتظامیہ بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کو موخر کر رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details