سرینگر:جموں کشمیر میں جہاں بلدیاتی انتخابات کے بجائے اب بلدیاتی وارڈز میں حدبندی کا آغاز ہونے والا ہے، وہیں منتخب بلدیاتی اداروں بشمول سرینگر مونسپل کارپوریشن اور قصبوں کی میونسپل کمیٹیز اور کونسلز کی پانچ سالہ مدت اکتوبر اور نومبر میں اختتام ہو رہی ہے۔ سرینگر میونسپل کارپوریشن کی پانچ برس کی مدت 5 نومبر کو اختتام ہو رہی ہے، جس کے ساتھ ہی ایس ایم سی کے میئر جنید اعظم متو اور ڈپٹی میئر سمیت دیگر 71 کارپوریٹرز کی مدت بھی اختتام ہوگی۔ مدت کے خاتمے کے ساتھ ہی ان افراد کی سرکاری رہائش، تنخواہ اور دیگر سرکاری مراعات بھی ختم ہوں گی۔
یاد رہے کہ سرینگر میونسپل کارپوریشن کے مئیر جنید متو کا ان برسوں میں تین کارپوٹیرز نے عدم اعتماد دکھا کر اسے اس عہدے سے بے دخل کیا تھا۔ تاہم تیسرے عدم اعتماد میں وہ جیت گئے تھے اور دو برس سے زائد عرصے تک سرینگر کے میئر رہے۔ اس عرصے کے دوران ان پر ڈپٹی میئر نے رشوت خوری اور نا اہلی کے کئی الزامات عائد کئے، تاہم جنید متو ان سبھی الزامات کو مسترد کرتے رہے۔
ایس ایم سی میں کارپوریٹر، ڈپٹی میئر پرویز قادری اور جنید متو کے مابین آئے روز سوشل میڈیا پر الزامات اور جوابی الزامات کی جنگ رہتی تھی۔ عام شہری ایس ایم سی کو سیاسی اکھاڑے کے نام سے پکارتے تھے۔ ایس ایم سی کے علاوہ وادی کے دس اضلاع میں 34 میونسپل کمیٹیز اور کونسلز کی مدت بھی اکتوبر میں ختم ہونے جا رہی ہے۔ اس خاتمے سے ان کمیٹیز میں منتخب ہوئے کونسلز، چیرمین، وائس چیرمین، صدور اور نائب صدور کی مدت کا بھی خاتمہ ہوگا اور انکی سرکاری مراعات بشمول تنخواہ، سیکورٹی اور رہائش کو بند یا واپس لیا جائے گا۔
میونسپل کمیٹی کپوارہ کی مدت 2 نومبر کو ختم ہونے والی ہے جبکہ لنگیٹ اور ہندوارہ کمیٹیز کی مدت 18 نومبر کو اختتام ہوگی۔ ضلع بارہمولہ کے بارہمولہ قصبے، سوپور کی میونسپلٹی کی مدت 4 نومبر کو ختم ہو رہی ہے، جبکہ پٹن، کنزر، اوڑی اور وترگام کی مدت 4 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ ضلع بانڈی پورہ میں مونسپل کمیٹی بانڈی پورہ کی مدت 2 نومبر کو اور ہاجن اور سمبل کمیٹیز کی مدت 18 نومبر کو اختتام ہوگی۔