سرینگر (جموں و کشمیر):جموں و کشمیر میں منشیات مافیا کے خلاف جنگ کو تیز کرتے ہوئے پولیس نے کشمیر میں گزشتہ تین برسوں کے دوران تقریباً 4837 منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس نے بدنام زمانہ منشیات اسمگلروں کے بینک کھاتوں کو بھی منجمد کرنے، گاڑیاں اور سونے کی اشیاء ضبط کرنے کے علاوہ غیر منقولہ جائیداد بھی اٹیچ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق: ’’سنہ 2020 میں منشیات سے متعلق 1132 مقدمات درج کیے گئے تھے۔ منشیات کی اسمگلنگ اور پیڈلنگ میں ملوث تقریباً 1672 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ تقریباً 35 منشیات فروشوں کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں جیل منتقل کیا گیا۔‘‘ اسی طرح سنہ 2021 میں کشمیر میں 815 ایف آئی آر درج کی گئیں اور تقریباً 400 چارج شیٹ داخل کی گئیں۔ منشیات میں ملوث 1465 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
اعداد و شمار سے مزید پتہ چلتا ہے کہ کشمیر میں 2022 میں تقریباً 1,700 منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینس (این ڈی پی ایس) ایکٹ کے تحت 1,021 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ دریں اثنا، 2023 میں متعدد منشیات فروشوں کی جائیدادیں بھی ضبط کی گئیں۔ 18 فروری کو ضلع مجسٹریٹ شوپیاں نے ضلع میں منشیات کے پانچ اسمگلروں کی غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی جائیداد کو ضبط/ منجمد کرنے کا حکم دیا۔ یہ کارروائی نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکوٹک سبسٹنس ایکٹ 1985 کی شق ’’وی اے‘‘ کی دفعات کے تحت کی گئی تھی۔ احکامات کے مطابق: ’’جائیداد کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی اجازت کے بغیر کسی دوسرے استعمال کے لیے منتقل نہیں کیا جائے گا۔‘‘
اسی طرح 22 فروری کو اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس (اے این ٹی ایف) نے جنوبی کشمیر میں منشیات کے کاروبار سے منسلک مختلف بینک کھاتوں، ایک گاڑی اور لاکھوں روپے مالیت کی سونے کی اشیاء کو بھی ضبط کر لیا۔ پولیس ترجمان کے مطابق، ایف آئی آر نمبر 01 / 2022 میں مالی تحقیقات کے دوران، اے این ٹی ایف (منشیات کے بڑھتے ہوئے خطرے کو روکنے کے لیے جے اینڈ کے پولیس کی ایک خصوصی یونٹ) نے منشیات کے کاروبار سے منسلک مختلف بینک اکاؤنٹس، ایک گاڑی اور لاکھوں مالیت کی سونے کی اشیاء برآمد کیں۔