مواصلاتی نظام پر جاری پابندی کے باوصف مقامی روزنامے مختلف سرکاری محکموں سے جاری ٹینڈرس اشتہارات سے بھرے ہوتے ہیں لیکن ٹھیکیدار ٹیڈرس بھرنے سے قاصر ہیں۔
رمیض خان نامی ایک ٹھیکیدار نے یو این آئی کو بتایا انٹرنیٹ بند ہونے کے باوجود سرکاری محکمے ای ٹینڈرس جاری کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا: 'یہ بات قابل افسوس ہے کہ سرکاری محکمہ جات انٹرنیٹ بند ہونے کے باوجود ای ٹینڈرس جاری کرتے ہیں، جب انٹرنیٹ بند ہے تو ہم کیسے یہ ٹینڈرس جمع کرسکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انہیں پھر بار بار اخباروں میں اشتہار دینے پڑتے ہیں'۔
خان نے کہا کہ مجھے ٹینڈر جمع کرنے کے لئے اپنے ایک ملازم کو دہلی بھیجنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا: 'ہمیں یہاں ای ٹینڈرس جمع کرنے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے لہٰذا مجھے اپنے ایک ملازم کو ٹینڈر جمع کرنے کے لئے دہلی بھیجا پڑا، انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ یا تو ہمارے لئے ایک سینٹر قائم کریں جہاں ہم ٹینڈرس جمع کرسکیں یا آف لائن ٹینڈرس تسلیم کرے'۔کئی دوسرے ٹھیکیداروں نے بھی ایسی ہی باتوں کا یو این آئی کے ساتھ اظہار کرتے ہوئے ان کے لئے ایک سینٹر قائم کرنے کا مطالبہ کیا۔
بتادیں کہ انتظامیہ نے کچھ اضلاع میں طلباء اور ٹھیکیداروں کے لئے انٹرینٹ خدمات کا بندوبست کیا ہے لیکن ٹھیکیداروں کا الزام ہے کہ کمپیوٹروں کی کمی اور بھاری رش کی وجہ سے وہ ای ٹینڈر جمع کرنے سے قاصر ہیں۔
وادی میں گزشتہ قریب دو ماہ سے مواصلاتی نظام لگاتار بند ہے جس کے باعث زندگی کے جملہ شعبہ ہائے حیات سے وابستہ لوگوں خاص طور پر صحافیوں، طلبا، تجار اور ٹھیکیداروں کو گوناں گوں مسائل ومشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔