اردو

urdu

ETV Bharat / state

کشمیر میں مہمان پرندوں کی آمد کا سلسلہ شروع

کشمیر کے ساتھ اپنے صدیوں پرانے تعلق کو برقرار رکھتے ہوئے مختلف یورپی اور ایشیائی ممالک سے موسمی پرندوں نے کشمیر کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے۔پانچ ماہ تک کا عرصہ کشمیر کے آبی پناہ گاہوں میں گزارنے کے بعد یہ مہمان پرندے واپس ایشیائی اور یورپی ممالک کا رخ کرتے ہیں۔Migratory Birds Of Kashmir

kashmir-continues-to-welcome-birds-from-european-and-western-countries
کشمیر میں مہمان پرندوں کی آمد کا سلسلہ شروع

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 14, 2023, 3:49 PM IST

کشمیر میں مہمان پرندوں کی آمد کا سلسلہ شروع

سرینگر: جموں و کشمیر میں جہاں موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی جہاں مختلف ممالک سے سیاح یہاں کی دلکش وادیوں کا لطف اٹھانے آتے ہیں۔ وہیں یورپی اور مغربی ممالک سے مہمان پرندے بھی لمبا چوڑا سفر طے کر کے وادی میں اپنا عارضی بسیرا بنانے کے لیے یہاں آتے ہیں۔ ان مہمان پرندوں کے آنے سے جہاں وادی کی آبی پناہگاہیں رنگ برنگی ہو جاتی ہیں، وہیں یہ سیاح اور مقامی افراد کے لیے ایک خوبصورت نظارہ بھی پیش کرتی ہے۔
سیکڑوں برس کے اس سفر کو جاری رکھتے ہوئے، امسال بھی مہمان پرندوں کی وادی کشمیر آمد شروع ہو چکی ہے اور سرکاری اعدد و شمار کے مطابق اب تک تقریباً 20 ہزار پرندے وادی آچکے ہیں،جن میں سے 5 ہزار پرندے سرینگر کے ہوکرسر میں آئے ہیں۔
اس حوالے سے وائلڈ لائف وارڈن (وٹ لینڈس) افشان دیوان نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ "اس بار مہمان پرندوں کی آمد میں تاخیر نہیں ہوئی۔ وہ مرحلہ وار طریقہ سے یہاں آرہے ہیں۔ آئندہ برس فروری مہینے کی آخر میں جب اعداد و شمار کی جائے گی تو اس وقت یہ واضح ہو جائے گا کہ کتنے مہان پرندے نے وادی کا رخ کیا تھا۔ اس کے علاوہ یہ بھی پتہ چل جائے گا کہ کتنے نئے پرندے امسال وادی آئے ہیں۔"

ان کا مزید کہنا تھا کہ "گزشتہ برس وادی کشمیر میں 12 لاکھ سے زائد مہمان پرندے آئے تھے جن میں کئی پہلی بار بھی یہاں آئے تھے۔ ان پرندوں کو موزوں مسکن فراہم کرنے کے لیے، ہمارے محکمے نے آبی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے شکار کو روکنے کے لیے بھی ٹیمیں قائم کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں مہمان پرندوں کے شکار میں کافی کمی آئی ہے، جو ایک خوش آئند بات ہے۔"

مزید پڑھیں:


واضح رہے کہ ہوکرسر کے علاوہ، ولر جھیل، ہیگام، شال بگ، جیل ڈل اور مرگنڈ میں بھی مہمان پرندے موسم سرما میں آتے ہیں اور تقریباً پانچ ماہ تک ان آبی پناہ گاہوں کو اپنا بسیرا بناتے ہیں۔ وہیں بھارت کی آزادی کے 75ویں سال کے موقع پر مرکزی سرکار نے وادی کشمیر کے دو آبی پناہ گاہوں کو رام سر سائٹس کی فہرست میں شامل کیا ہے۔

ضلع گاندربل کے شال بگ اور سرینگر کے ہیگام کے رام سر سائٹس میں شامل ہونے سے جموں و کشمیر کے ایسی آبی پنگاہوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔ اس سے قبل ہوکیرسر، سریندر، اور ولار جھیل پہلے سے ہی رام سر میں شامل تھے۔
ہرسال وادی آنے والے مہمان پرندوں میں ٹفٹیڈ بطخ، گڑھوال، برہمنی بطخ، گر گانٹوان، گریلاگ گوز، مالارڈ، کامن مرگنسر، شمالی پنٹیل، کامن پوچارڈ، آئرن جینس پوچارڈ، ریڈ کرسٹڈ پوچارڈ، روڈی شیلڈک، شمالی شاولر، عام ٹیل اور یوریشین واگٹیل شامل ہیں۔ یہ پرندے مارچ مہینے کے آخری ہفتے سے وادی سے واپس جانا شروع کرتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details