تاہم بی ایس این ایل ذرائع کے مطابق ہارڈ ویئر فائر وال کی تنصیب پر پانچ کروڑ روپے صرف کرنے کے باوصف صارفین وی پی این ایپلی کیشنز کے ذریعے سماجی رابطوں اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرپائیں گے۔
بی ایس این ایل کے پی آر او مسعود بالا نے بتایا کہ وادی میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کو ایک ہفتے کے اندر اندر بحال کیا جائے گا کیونکہ اس کے لئے درکار کروڑوں روپے مالیت کا ساز وسامان منگوایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا: 'ہم نے صارفین کی سماجی رابطوں اور دیگر غیر اجازت شدہ ویب سائٹس تک رسائی روکنے کے لئے قریب پانچ کروڑ مالیت کا ہارڈ ویئر فائر وال حاصل کیا ہے جس کونصب کرنے کا عمل جاری ہے۔ ایک ہفتے کے اندر اندر خدمات بحال کی جائیں گی'۔
ہارڈ ویئر فائر وال پر بھاری رقومات صرف کرنے کے متعلق پوچھے جانے پر مسٹر بالا کا کہنا تھا کہ اس عمل سے کمپنی کو فائدہ کے بجائے نقصان ہی متوقع ہے تاہم بقول ان کے حکومتی احکامات پر تعمیل کو یقنی بنانے کے لئے فائر وال کا حصول ضروری تھا۔
تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ بی ایس این ایل کی طرف سے کروڑوں روپے مالیت کا فائر وال نصب کرنے کے باوجود بھی وی پی این ایپلی کیشنز کی وساطت سے سوشل میڈیا کے استعمال پر روک نہیں لگائی جاسکتی۔
بی ایس این ایل ذرائع نے چند روز قبل بتایا تھا کہ کمپنی کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹس بلاک کرنے میں اب تک کامیابی نہیں مل پائی ہے نیز بنگلور میں بیٹھے افراد، جنہیں یہ کام سونپا گیا تھا، نے ہاتھ کھڑے کردیے ہیں اور فائر وال نصب کرنے پر کافی خرچہ آتا ہے جو موجودہ حالات میں کمپنی کے لئے اٹھانا ناممکن ہے۔
بی ایس این ایل پی آر او نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے لئے کوئی وقت مقررہ نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی ہدایات ہیں کہ کوئی بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ کھلنی نہیں چاہیے اور ہمیں یہ یقینی بنانا ہے۔
وادی میں حکومت کے اعلان کے باوصف بھی بی ایس این ایل کے صارفین براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات سے مسلسل محروم ہیں جس کے پیش نظر انہوں نے ان خدمات کے حصول کے لئے نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس کی طرف رجوع کرنا شروع کیا ہے۔
دوسری جانب بی ایس این ایل کی طرف سے براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی میں تاخیر کمپنی کے لئے ضرب کاری ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ وادی میں جہاں اس کے صارفین براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کے لئے نجی سروس پرووائیڈرس کی طرف رجوع کررہے ہیں وہیں ریلائنس جیو فائبر بھی وادی میں جنگی بنیادوں پر اپنے نیٹ ورک کا جال بچھا رہا ہے۔
بی ایس این ایل کے ایک صارف نے بتایا کہ میں ایک نجی سروس پرووائیڈر کی طرف رجوع کرنے کے لئے مجبور ہوں کیونکہ بی ایس این ایل والے سروس بحال کرنے میں فی الوقت ناکام ثابت ہوئے ہیں۔