کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے نافذ لاک ڈاؤن سے وادی کے بازار سنسان ہیں اور بیکری دکانیں بھی تالہ بند۔
گزشتہ 60 روز سے دیگر شعبوں کی طرح بیکری کی دکانیں بھی بند ہے۔
لاک ڈائون: عید الفطر کی آمد کے باوجود بیکری تجارت ٹھپ وادی میں عید کے مواقع پر کروڑوں روپے کی بیکری کی تجارت ہوتی تھی لیکن اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے اس تجارت کو بھی شدید دھچکہ لگا ہے۔
گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد کشمیر میں ناسازگار حالات کی وجہ سے بیکری تجارت کو 200 کروڑ کا نقصان اٹھانا پڑا۔
لاک ڈاؤن کے دوران سرینگر کی مشہور بیکری دکانیں بند ہیں اور یہاں کام کرنے والے ملازمین و مالکان کا روزگار متاثر ہوا ہے۔
اگرچہ سرینگر انتظامیہ نے عید الفطر کے پیش نظر بیکری مالکان کو بیکری ہوم ڈیلیوری کی اجازت دی ہے لیکن مالکان اپنے منافع سے زیادہ لوگوں کی حفاظت سے متعلق فکر مند ہیں۔
گزشتہ ہفتے سرینگر کی ضلع انتظامیہ نے قریباً 180 بیکری مالکان کو کووڈ 19 کے احتیاطی قواعد کے متعلق کونسلگ اور ٹریننگ دی تھی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کشمیر بیکرس ایسوسیشن کے ترجمان محمد شاہد نے بتایا کہ سرینگر انتظامیہ نے اگرچہ انہیں بیکری تیار کرنے اور ہوم ڈیلیوری کی اجازت دی ہے لیکن انہیں اس عمل سے عوام کو زخ پہنچے کا خدشہ ہے۔
انکا کہنا ہے کہ اگر بیکری بنانے سے قوم کو کوئی نقصان ہو تو وہ کام نہ کرنے کو ہی ترجیح دیں گے۔