اردو

urdu

ETV Bharat / state

کشمیری صحافی نے کیا کہا؟

وادی کشمیر میں پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر صحافیوں کو ہراساں کرنے پر کشمیر پریس کلب نے مذمت کی ہے۔

کشمیر میں صحافیوں کو مبینہ طور پر ہرساں
کشمیر میں صحافیوں کو مبینہ طور پر ہرساں

By

Published : Feb 10, 2020, 8:50 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 9:58 PM IST

اطلاعات کے مطابق کشمیر پریس کلب نے پیر کے روز جموں و کشمیر پولیس کے ذریعہ کشمیر میں صحافیوں کو مبینہ طور ہراساں کرنے کے پیش نظر ایک فوری میٹنگ طلب کی۔

کشمیر میں صحافیوں کو مبینہ طور پر ہرساں

میٹنگ میں تمام صحافی انجمنوں کے نمائندوں نے حصہ لیا اور پولیس کی مبینہ کارروائیوں کے خلاف تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'جب سے 5 اگست کو آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا گیا ہے، حکومت صحافیوں اور میڈیا کو وادی سے آزادانہ طور پر کام کرنے نہیں دیتی ہے۔'
پریس کلب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'کشمیر کے صحافیوں کو سمن جاری کرنا اور ہراساں کرنا معمول کی بات بن گئی ہے۔'

میٹنگ میں یہ واضح کر دیا کہ صحافیوں کو حقوق حاصل ہیں کہ وہ کشمیر سے ہونے والے واقعات کی غیرجانبداری اور سچائی کے ساتھ رپورٹنگ کریں'۔

کشمیر پریس کلب میں موجود صحافیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صحافیوں پر سمن اور حملوں کا عمل بند کریں۔ جمہوریت کا چوتھا ستون ہونے کے ناطے حکومت کو چاہئے کہ وہ پریس پر دباؤ ڈالنے کے بجائے آئین کے مطابق اظہار رائے کی آزادی کو یقینی بنائے۔

Last Updated : Feb 29, 2020, 9:58 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details