جموں و کشمیر پولیس نے جمعہ کو سرینگر میونسپل کارپوریشن کے دو وارڈ افسران کو ایک سینئر افسر پر حملہ کرنے کی شکایت موصول ہونے کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’’گزشتہ شب سرینگر میونسپل کارپوریشن کے جوائنٹ کمشنر پلانگ غلام حسن کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھی کہ ریاض احمد اور ارشاد احمد نے ان پر حملہ کیا ہے۔ یہ دونوں افراد بھی سرینگر میونسپل کارپوریشن کے ملازم ہیں اور اس وقت وارڈ افسر کے طور پر تعینات ہیں۔‘‘ پولیس نے شکایت موصول ہونے پر دفعہ 353 کے تحت ایف آئی آر (122/2020) درج کیا ہے۔
پولیس کے مطابق ’’دونوں وارڈ افسران کو گرفتار کیا گیا اور اس وقت وہ سرینگر کے شہید گنج تھانے میں قید ہیں۔‘‘
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ’’میونسپلٹی افسر نے اپنی شکایت میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ افسران سرینگر کے حیدر پورہ علاقے میں ایک مکان تعمیر کر رہے ہیں۔ اور اس کے لئے وہ ان پر دباؤ ڈالنے کے ساتھ ساتھ دھمکی دے رہے ہیں کہ انہیں اجازت نامہ دیا جائے۔‘‘
ذرائع کے مطابق ریاض احمد حیدر پورہ میں واقع گرین پارک کالونی میں ایک رہائشی مکان تعمیر کر رہے ہیں جس کا ان کے پاس اجازت نامہ نہیں ہے۔ ریاض احمد نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کو سرینگر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے اجازت نامہ حاصل ہے تاہم جب عدالت نے ان سے اجازت کی نقل طلب کی تو وہ فراہم کرنے سے قاصر رہے۔ جس کے بعد عدالت نے تعمیر پر سٹے (Stay) کے احکامات صادر کیے۔
عدالت کی کارروائی کے بعد سری نگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر نےجوائنٹ کمشنر پلانگ غلام حسن کو تحقیقات کرنے کو کہا۔ جب تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آئی تو اس سے ریاض احمد نا خوش ہوئے اور انہوں نے اپنے سینئر افسر پر مبینہ طور حملہ کر دیا۔