انتظامیہ کی جانب سے جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کو تین نوٹسز جاری کیے جانے کے ایک روز بعد ایسوسی ایشن نے انتخبات اور نوٹسز کا جواب دینے کے لئے اپنی ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس بلایا ہے جو اس وقت جاری ہے۔
بار ایسوسی ایشن کے ترجمان ایڈووکیٹ مدثر ڈار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا "اس وقت ہماری ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس جاری ہے- گزشتہ روز ہمیں انتظامیہ کے جانب سے نوٹس ملا تھا- اس پر ہمارا ردعمل اور انتخابات کے حوالے سے فیصلہ اسی میٹنگ میں لیا جانا ہے'۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز انتظامیہ نے ایسوسی ایشن کو تین نوٹسز جاری کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ جموں و کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دینے سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کرے۔ سری نگر کے ضلعی مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری نے بار ایسوسی ایشن کے صدر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ان سے بار ایسوسی ایشن کے آئین کی وضاحت کرنے کو کہا ہے۔ جس میں کشمیر کو متنازعہ علاقہ کہا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں لکھا گیا ہے 'آپ کو اس معاملے (کشمیر کو متنازعہ کہنا) پر اپنے موقف کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ آئین ہند کے مطابق نہیں ہے، جس کے تحت جموں وکشمیر ملک کا اٹوٹ حصہ ہے تنازعہ نہیں، اور یہ 1961 کے ایڈووکیٹس ایکٹ کے خلاف ہے'۔