اردو

urdu

ETV Bharat / state

JKIMPARD under scanner جے کے امپارڈ میں غیر قانونی تقرریوں کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل - Institute of Management jk

جموں و کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، پبلک ایڈمنسٹریشن اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (JKIMPARD) میں فیکلٹی ممبران کی تقرری سے متعلق معاملے کے لیے انتظامیہ نے پانچ رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے۔ انکوائری کمیٹی کو ایک ماہ کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایدت دی گئی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Jan 23, 2023, 9:18 PM IST

سرینگر:جموں وکشمیر ایل جی انتظامیہ نے جموں و کشمیر انسٹی چیوٹ آف مینجمنٹ پبلک ایڈمنسٹریشن اینڈ رورل ڈیلوپمنٹ میں فیکلٹی ممبران کی تقرری سے متعلق معاملے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ انتظامیہ نے کمیٹی کو ایک ماہ کے مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

اس کمیٹی کی صدارت فائنانشل کمشنر (ایڈیشنل چیف سیکریٹری ) محکمہ داخلہ راج کمار گوئل کریں گے، جبکہ ڈائریکٹر جنرل جے اینڈ کے انسٹی چیوٹ آف پبلک مینجمنٹ ایڈمنسٹریشن اینڈ رورل ڈیلوپمنٹ، سیکریٹری جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ، سکریٹری محکمہ قانون اور پارلیمانی امور، ڈائریکٹر جنرل کوڈز محکمہ خزانہ اس کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔

jkgovt-orders-time-bound-inquiry-into-illegal-appointments-in-jkimpard
انتظامیہ کی جانب سے آج ایک حکمنامے میں کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ اس ادارے میں فیکلٹی ممبران کی بے قاعدہ تقرریوں کے بارے میں حکومت کو پہلے رپورٹ نہ کرنے کی وجوہات کے پر مفصل رپورٹ پیش کریں۔کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ یہ تفصیل بھی پیش کرے کہ کیا گورننگ کونسل کے اجلاس میں گزشتہ پانچ سالوں میں ہوئے میٹنگ میں کیا کبھی غیر قانونی تقرریوں کا تذکرہ کیا گیا تھا۔کمیٹی کو ایک ماہ کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔ قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر انسٹی چیوٹ آف مینجمنٹ پبلک ایڈمنسٹریشن اینڈ رورل ڈیلوپمنٹ (اپمارڈ) سرکار کا وہ ادارہ ہے جو سرکاری کے نئی ملازمین اور افسران کو گورننس اور دیگر اموارات کے متعلق کچھ مدت کے لیے ٹریننگ دیتا ہے۔اس ادارے کی سربراہی ڈائریکٹر کرتے ہیں اور اس میں الگ تدریسی عملی (فیکلٹی) تعینات ہوتی ہے جو سرکاری ملازمین یا نئی بھرتی ہوئے افسران کو سرکاری نظام و اموارات کی تعلیم دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں:G20 Event in JK جی ٹوینٹی پروگراموں کے انتظامات اور طبی خدمات کے لیے کمیٹی تشکیل


اس ادارے میں گزشتہ برسوں الزام عائد کیے جاچکے ہیں کہ اس میں اثر رسوخ والے افراد اور سیاسی لیڈران کے رشتہ داروں کو بے ضابطگیوں کے تحت تعینات کیا گیا ہے۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ایل جی منوج سنہا کو کئی شکایات موصول ہوئی ہے کہ اس ادارے میں عملے کی تعیناتی میں بے ضابطگیاں کی گئی ہے، جن کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کی مکمل تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details