سرینگر: جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر سے تعلق رکھنے والی 28 برس کی وجیزہ کا کہنا ہے کہ وہ بھارت رتن اے پی جے عبدالکلام سے متاثر ہیں اور سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے مشورے پر پبلک سروس امتحانات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔
رواں مہینے کی 22 تاریخ کو جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن کی جانب سے جموں کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروسز کے امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا تھا۔ ان امتحانات میں سرینگر کے باغ مہتاب (بنیادی طور پر لسجن) علاقے کی رہنے والی وجیزہ نے 1058 نمبرات حاصل کر کے ساتواں پائیدان حاصل کیا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران وجیزہ کا کہنا تھا کہ "میں عبدالکلام سے کافی متاثر ہوں۔ جب میں کمپیوٹر سائنسز میں بیچلرز آف ٹیکنالوجی کی ڈگری کی تعلیم حاصل کر رہی تھی، اسی دوران ایک تقریب کے دوران میری ملاقات سابق صدر ہند پرنب مکھرجی سے ہوئی۔ بات چیت کے دوران اُنہوں نے مجھ سے پوچھا کہ مستقبل میں آپ کیا کرنا چاہتی ہیں۔ جس کے جواب میں، میں نے اُن کو کہا کہ میرا رجحان آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی اور ہے۔ جس پر اُنہوں نے مجھے پبلک سروس میں جانے کا مشورہ دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ کشمیری خواتین کی عوامی خدمات شعبے میں کافی ضرورت ہے۔"
وجیزہ کی ابتدائی تعلیم سرینگر میں ہی ہوئی، تاہم انہوں نے اعلیٰ تعلیم جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی سے حاصل کی۔ اُن کے والدین بھی سرکاری ملازم رہ چکے ہیں۔ ان کے والد محکمے ماہیگیری میں تعینات تھے جبکہ والدہ ایک سرکاری اسکول میں استانی تھی۔وجیزہ صحافت کرنا چاہتی تھی تاہم والدین اُن کے اس خیال سے اتفاق نہیں رکھتے تھے۔
وجیزہ کا کہنا تھا کہ "ابھی میری ترجیح پوسٹنگ ملنے کے بعد پبلک سروس کے کام پر مرکوز ہے، لیکن دیگر اعلیٰ امتحانات جیسے آئی اے ایس اور آئی ایف ایس کے لیے بھی وہ کوشش کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروسز میں، میں نے دوسری کوشش میں کامیابی حاصل کی۔میں اپنے علاقے (لسجن) سے پبلک سروس امتحانات کوالیفائی کرنے والی پہلی ہوں۔ مجھے سے پہلے وہاں سے کسی نے بھی اس طرح کے امتحانات کلیئر نہیں کیا ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ اب میری وجہ سے دیگر کے لیے بھی راستہ ہموار ہوگا۔"