سرینگر (جموں و کشمیر):گجراتی ٹھگ کرن پٹیل - جس نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے وی آئی پی پروٹوکول کے تحت وادی سیکورٹی حاصل کی اور سیاحتی مقامات کی سیر و تفریح کی - کے خلاف منگل کے روز سرینگر پولیس کی جانب سے کورٹ میں چارج شیٹ دائر کی گئی۔ اس ضمن میں سرینگر پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’پٹیل کے خلاف سرینگر کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں چارج شیٹ دائر کی گئی۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اُن کے خلاف نشاط پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر 19/2023 کے تحت معاملہ تعذیرات ہند کی دفعات 419،420،468،471،170 اور 120 بی کے سیکشن 3 و 5 کے تحت معاملات درج ہیں۔ پٹیل اس وقت سرینگر کے سینٹرل جیل میں قید ہے۔‘‘
واضح رہے کہ چند روز قبل گجراتی ٹھگ کو ریاست گجرات کی پولیس نے واپس کشمیر پولیس کے سپرد کیا تھا۔ پٹیل کو سرینگر کی ایک عدالت کی ہدایت پر گجرات پولیس کے کرائم برانچ نے دو ہفتے کی حراست میں لیا تھا اور گجرات میں انکے خلاف درج مقدمات کے متعلق پوچھ تاچھ کی تھی۔ مذکورہ ٹھگ پر گجرات میں جعلسازی کے کچھ مقدمات درج ہیں۔ گجرات کے شہر احمد آباد میں کرن پٹیل کے خلاف بی جے پی کے سابق وزیر جواہر چاوڈا کے بھائی جگدیش چاوڈا نے کرن پٹیل پر الزام عائد کیا ہے کہ پٹیل اور انکی اہلیہ مالنی پٹیل نے انہیں 15 کروڑ روپئے کا چونا لگایا ہے۔
کرن پٹیل کو کشمیر کی انتظامیہ کے ساتھ جعلسازی کرنے کے الزام میں جموں و کشمیر پولیس نے 3 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں مقامی عدالت نے کرن پٹیل کو 31 مارچ تک جوڈیشل تحویل میں بھیجا تھا۔ اس معاملے میں ایل جی انتظامیہ نے صوبائی کمشنر وجے کمار بدھوری کو انکوائری کرنے کی ہدایت دی تھی۔ محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری راجیو کمار گوئل نے بدھوری کو اس معاملے میں افسران کی جانب سے ہوئی کوتاہیوں پر مفصل رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت دی تھی۔