جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے سینئر رہنما خورشید عالم نے سرینگر میونسپل کارپوریشن کی جانب سے شہر سرینگر میں دو علاقوں کا نام تبدیل کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
’علاقوں کے نام تبدیل کرکے لوگوں کے جذبات مجروح کیے جا رہے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے لوگوں کے جذبات و احساسات اور عقیدے سے کھلواڑ کیا جا رہا ہے جس کی کسی بھی قیمت پر اجازت نہیں دی جائے گی۔
خورشید عالم نے میونسپل کارپوریشن کے مئیر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ صدیوں سے وادی کشمیر میں صوفی بزرگ اور اسلامی اسکالرز کے نام پر جو علاقے، سڑکیں یا عمارات منسوب ہیں، آج ان کے نام تبدیل کرنے کی کیا ضرورت آن پڑی ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی حرکتوں سے نہ صرف لوگوں کے جذبات مجروح ہو رہے ہیں بلکہ ایسے احکامات ان مذہبی پیشواؤں کی شان میں بھی گستاخی کے مترادف ہے۔
خورشید عالم نے مزید کہا کہ ’’جن شخصیات کے نام پر اب ان علاقوں یا سڑکوں کا نام رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، ان کے احترم یا خراج میں لائبریری یا کوئی ایسے دوسرے فلاحی کام بھی انجام دیئے جاسکتے جن سے عوام کو فائدہ ہو۔ بزرگان دین یا اہم مذہبی شخصیات کے نام پر پہلے ہی منسوب علاقہ جات کو تبدیل کرکے مذکورہ افراد کے نام پر رکھنا، یہ ان کے تئیں خراج تحسین پیش کرنے کا کونسا طریقہ ہے۔‘‘
مزید پڑھیں:ہائی کورٹ نے قتل کے ملزم کی ضمانت مسترد کر دی
پیپلز کانفرنس کے سینئر رہنما خورشید عالم نے جموں وکشمیر انتظامیہ خاص کر سرینگر میونسپل کارپوریشن کے مئیر پر زور دیا کہ وہ فوری طور اپنے احکامات واپس لے اور لوگوں کے جزبات و احساسات کا احترم کرکے آئندہ اس طرح کی کوششوں سے باز رہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کی جنرل کونسل میٹنگ میں بوٹہ شاہ محلہ، لالبازار کا نام تبدیل کرکے پیر شفیع چوک رکھا گیا ہے جبکہ چودھری باغ سے موتی محلہ سڑک کو شہید آغا سید مہدی کے نام پر منسوب کیا گیا ہے۔