سری نگر: سال2019 سے جاری بے چینی اور غیر یقینیت سے جموں وکشمیر کی معیشت تباہ و بردار ہوکر رہ گئی ہے اور اس صورتحال کا براہ راست اثر عام لوگوں پر پڑا ہے۔ لوگ نہ صرف افسر شاہی کی چکی میں پس رہے ہیں بلکہ اقتصادی اور معاشی بدحالی سے آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ غربت اور افلاس کا شکار ہوکر رہ گیا ہے۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر کارکنوں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں غربت اور افلاس سرایت کر گیا ہے،نئی دہلی کے غلط فیصلوں کا خمیازہ زمینی سطح پر غریب عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریکارڈ توڑ بے روزگاری سے نوجوان مایوسی کے شکار ہوگئے ہیں ۔ نوجوانوں میں پائی جارہی ایک انتہائی تشویشناک امر ہے۔
سماجی برائیوں اور بدعات کے علاوہ نئی نسل میں منشیات اور دیگر برے کاموں کے بڑھتے ہوئے رجحان پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر کمال نے کہا کہ موجودہ غیر یقینت کی صورتحال میں یہاں کا نوجوان اندھیروں کی طرف جارہاہے کیونکہ اُسے کہیں اُمید کی کرن نظر نہیں آرہی ہے۔نئی دہلی نے کشمیری نوجوانوں کو پشت بہ دیوار کرنے کی کوئی کثر باقی نہیں چھوٹی ہے۔ نہ صرف سرکاری نوکریوں کے دوازے بند کردیئے گئے ہیں بلکہ اقتصادی بدحالی اور معیشی بحران سے پرائیویٹ سیکٹر میں بھی نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع معدوم ہوتے جارہے ہیں۔