سرینگر: نامعلومعسکریت پسندوں کی جانب سے منگل کے روز سرینگر کے صورہ علاقے میں ایک پولیس اہلکار اور اُن کی سات برس کی بیٹی پر گولیاں چلائی گئی۔ اس حملے میں دونوں باپ بیٹی زخمی ہو گئے اور اُن کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم پولیس اہلکار جس کی شناخت سیف اللہ قادری کے طور پر ہوئی ہے زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔ Policeman Killed In Soura Attack
عسکریت پسندوں کی جانب سے کیے گئے اس حملے کی جموں و کشمیر کے تمام سیاسی لیڈران نے شدید مذمت کی ہے۔جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ "میں جموں و کشمیر پولیس کے کانسٹیبل سیف اللہ قادری پر ہونے والے اس حملے کی مذمت کرتا ہوں جس میں وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ بزدل حملہ آوروں نے نہ صرف کانسٹیبل کو ہلاک کیا بلکہ اُن کی 7 سالہ بیٹی کو بھی زخمی کر دیا۔"
اُن کا مزید کہنا ہے کہ "اللہ تعالیٰ مرحوم قادری کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ زخمی بیٹی کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے خصوصی دعا کرتا ہوں۔"
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ "میں سرینگر کے صورہ میں بزدلانہ عسکری حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ میں لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ اس گھناؤنے حملے کے پیچھے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ میں شہید پولیس اہلکار سیف اللہ قادری کو سلام پیش کرتا ہوں۔ قوم کے لیے ان کی خدمات اور عظیم قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔"اُن کا مزید کہنا ہے "میرے خیالات سوگوار خاندان کے ساتھ ہیں۔ میں ان کی بیٹی کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتا ہوں۔"