اردو

urdu

’عزاداروں پر طاقت کا بے تحاشا استعمال قابل مذمت‘

By

Published : Sep 3, 2020, 8:29 PM IST

جموں و کشمیر اتحاد المسلمین نے محرم الحرام کے متبرک ایام میں عزاداروں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور نوجوانوں کو قید کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے گرفتار کیے گئے نوجوانوں کو فوری طور رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔

’عزاداروں پر طاقت کا بے تحاشا استعمال قابل مذمت‘
’عزاداروں پر طاقت کا بے تحاشا استعمال قابل مذمت‘

’’تمام احتیاطی تدابیر اور رہنمایانہ خطوط پر عمل پیرا ہونے کے باوجود بھی عزاداروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ نہ صرف پیلٹ اور لاٹھی چارج کا بے تحاشا استعمال کیا گیا بلکہ کئی نوجوانوں کو پی ایس اے اور یو اے پی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا، جو قابل افسوس کے ساتھ ساتھ قابل مذمت بھی ہے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کے صدر مسرور عباس انصاری نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر اور انتظامیہ کے احکامات کے مطابق عزاداری کے بڑے جلوس منسوخ کئے گئے تھے تاہم چھوٹے ماتمی جلوس پر بھی پولیس نے طاقت کا بے تحاشا استعمال کرتے ہوئے متعدد عزاداروں کو زخمی کیا۔ جبکہ پیلٹ اور لاٹھیوں کا استعمال کرکے نہ صرف نوجوانوں کو شدید زخمی کیا گیا، بلکہ انہیں پابند سلاسل کرکے کئی مقدمات درج کئے گئے جو کہ ’’سراسر غیر جمہوری اور غیر آئینی ہے۔‘‘

’عزاداروں پر طاقت کا بے تحاشا استعمال قابل مذمت‘

اتحاد المسلمین کے صدر نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے پہلے ہی وضع کئے گئے تمام رہنمایانہ خطوط کو ملحوظ رکھ کر مختلف جگہوں پر چھوٹے ماتمی جلوسوں اور مجالس کا اہتمام کیا گیا تھا۔ تاہم اس کے باوجود بھی امام حسین (رضی اللہ عنہ) کے تئیں جذبات و محبت رکھنے والوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جسے ’’نا انصافی اور بربریت سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔‘‘

مسرور عباس نے کہا کہ جموں وکشمیر اتحاد المسلمین محرم الحرام کے متبرک ایام میں پیش آئے ایسے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتی ہے اور حکومت پر زور دیتی ہے کہ ان تمام افراد کو فوراً رہا کیا جائے جو مختلف پولیس تھانوں میں اس وقت قید ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ’’ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں بلا وجہ مداخلت کی جا رہی ہے جسے کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘‘ انہوں تمام جماعتوں سے ایک جٹ ہونے کی بھی اپیل کی۔

مسرور عباس انصاری نے سوالیہ انداز میں کہا ’’جب ایس اور پیز کے مطابق دیگر مذاہب کے لوگوں کو اپنے رسوم انجام دینے کی اجازت دی جا رہی ہے تو مسلمانوں کے مذہبی فرائض پر ہی پابندیاں کیوں عائد کی جا رہی ہیں؟‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details