سرینگر:جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی انتظامیہ نے دو سرکاری ملازمین کو برطرف کیا ہے۔ یہ ملازمین محکمہ جیل اور محکمہ ٹرانسپورٹ میں تعینات تھے۔انتظامیہ کا دعوے ہے کہ یہ دونوں ملازمین سروس کنڈکٹ رولز کی خلاف ورزی میں پائے گئے۔ انتظامیہ نے کہا کہ جموں کشمیر سول سروس کنڈکٹ رولز کے دفعہ (2) 226 کے تحت ان دونوں ملازمین کے خلاف تحقیقات کی گئی جس میں ان کو رشوت خوری اور سروس کنڈکٹ رولز کی خلاف ورزی میں پایا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ دفعہ 226 (c) کے مطابق سرکار کو یہ اختیارات ہیں کہ ان ملازمین کو برطرف کرے جو سروس کنڈکٹ رولز کی پامالی کرتے ہوئے پائے گئے۔سرکار ان ملازمین کو "ڈیڈ ووڈ" قرار دیتی ہے جنہوں نے بائیس برس کی سروس مکمل کی ہو یا 48 برس کی عمر پار کی ہو۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جائزہ کمیٹی کی تجاویز کے بعد ان ملازمین کو برطرف کرنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔انتظامیہ کے مطابق اس سے قبل کئی ملازمین کو مختلف رشوت خوری، مجرمانہ اور ملک مخلاف سرگرمیوں میں ملوث پانے کے الزام میں برطرف کیا گیا ہے۔
Premature Retirement Of Officers جموں و کشمیر انتظامیہ نے دو سرکاری ملازمین کو برطرف کردیا
جموں کشمیر انتظامیہ نے دو سرکاری ملازمین کو نوکری سے برطرف کیا ہے۔ انتظامیہ کا دعوے ہے کہ یہ دونوں ملازمین سروس کنڈکٹ رولز کی خلاف ورزی میں پائے گئے ہے۔
مزید پڑھیں:JK Govt on Jail Department Employees جموں وکشمیر انتظامیہ نے جیل خانہ جات کے تین ملازمین کو برطرف کیا
انتظامیہ نے کہا کہ جائزہ اور امپاوڈ کمیٹز کی نگرانی میں مزید کیسز ہیں،جس کی چھان بین کی جارہی ہے اور ٹھوس ثبوت ملنے کے بعد ان کو بھی نوکری سے نکالا جائے گا۔واضح رہے کہ 31 جنوری کو محکمۂ جیل کے تین ملازمین کو رشوت خوری، مجرمانہ اور سماج مخالف سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے پر برطرف کردیا ہے۔ یاد رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ایل جی انتظامیہ نے پچاس سے زائد سرکاری ملازمین کو عسکریت اور علیحدگی پسندی کے ساتھ منسلک یا ملک مخالف سرگرمیوں کے الزام میں برطرف کردیا ہے۔آئین ہند کے دفعہ311 کے شق 2 لیفٹیننٹ گورنر یا صدر ہند کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ بغیر کسی تحقیقات کے سرکاری ملازم کو ملک مخلاف سرگرمی میں ملوث ہونے پر نوکری سے برخواست کرسکتا ہے۔