اردو

urdu

ETV Bharat / state

پانچ اگست کے بعد پہلی بار عمر عبداللہ دہلی روانہ

دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل عمر عبداللہ اپنے والد کے ساتھ دہلی گئے تھے اور وہاں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔

پانچ اگست کے بعد پہلی بار عمر عبداللہ دہلی روانہ
پانچ اگست کے بعد پہلی بار عمر عبداللہ دہلی روانہ

By

Published : May 25, 2020, 7:03 PM IST

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ آج دہلی روانہ ہوگئے ہیں۔ عمر عبداللہ آج ایک نجی فلائٹ سے سرینگر کے انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے دہلی کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔

سنہ 2019 کے اگست کے بعد سے یہ ان کا پہلا سفر ہے جب وہ سرینگر سے باہر کہیں نکلے ہوں۔ ادھرکورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گھریلو پروازوں پر اس سے قبل پابندی تھی اور آج ہی یہ پروازیں بحال کی گئیں۔

عمر عبداللہ سرینگر کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پہلی ہی فلائٹ میں دہلی کے لئے روانہ ہوئے بتادیں کہ عمر عبداللہ ایئر ایشیا کے ہوائی جہاز نمبر VT-ATB اور فلائٹ نمبر I5-710 سے سوموار کی صبح نئی دہلی کے لئے روانہ ہوگئے۔

ایئر ایشیا کے سرینگر انچاج نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ آج ایئر ایشیا ان کی فلائٹ سے دہلی کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔

خیال رہے 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے جموں کشمیر کو حاصل خصوصی درجہ کو ختم کرنے کے بعد اسے دو مرکز کے زیر انتظام یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کیا۔ اس دوران عمر عبداللہ سمیت درجنوں سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔ عمر عبداللہ کو بعد میں رہا کیا گیا، یہ اگست 2019 سے ان کا پہلا سفر ہے جب وہ سرینگر سے باہر روانہ ہوگئے۔

دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل عمر عبداللہ اپنے والد اور سمیت دہلی گئے تھے اور وہاں یکم اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔

سابق وزرائے اعلیٰ نے وزیر اعظم سے ملاقات اس وقت کی تھی جب مرکزی حکومت کی جانب سے وادی میں سیکیورٹی فورسز کی اضافی 100 کمپنیوں کو تعینات کیا گیا تھا۔

عمر عبداللہ نے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ 'جموں کشمیر کے حالات سے واقف کروانے کے لیے ہم نے وزیراعظم مودی سے ملاقات کا وقت مانگا تھا۔ پچھلے کچھ دنوں سے وادی میں کشیدگی کا ماحول ہے ہم چاہتے تھے کہ اس کے متعلق ہم انہیں بتائیں'۔

عمر عبداللہ نے مزید کہا تھا کہ 'ہم نے ان سے اپیل کی ہے کہ ماحول کو خراب کرنے والا کوئی بھی اقدام وہ نہ اٹھائیں پی ڈی پی سے بی جے پی کی تائید ہٹائے جانے کے بعد سے ریاست میں صدر راج نافذ ہے'۔

ملاقات کے چند روز بعد مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر سے متعلق ایک تاریخی فیصلہ لیتے ہوئے وہاں کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے ریاست کو دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کر دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details