کانگریس کی جانب سے سرینگر میں پریس کانفرنس کا انعقاد سرینگر:جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر، وقار رسول، کا کہنا ہے کہ ’’بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) جموں وکشمیر کے غریب لوگوں کا کسی نہ کسی بہانے خون چوس رہی ہے۔ ایک جانب بجلی کے اسمارٹ میٹر نصب کر کے لوگوں کو پریشانی میں ڈال دیا گیا ہے، وہیں دوسری جانب امریکہ کو خوش کرنے کے لیے سیب پر سے امپورٹ ڈیوٹی کو کم کیا جا رہا ہے جس سے وادی کشمیر کے باغ مالکان اضطراب میں مبتلا ہو گئے ہیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار وقار رسول نے سرینگر میں ہفتے کے روز ایک پریس کانفرنس سےخطاب کے دوران کیا۔
وقار رسول نے کہا کہ ’’بی جے پی عوام کش پالیسی پر گامز ہے، جس سے یہاں کے لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔ سمارٹ میٹر کی آڑ میں در اصل خون چوسنے والی مشین نصب کی جا رہی ہے جو کہ نہ صرف غریب بلکہ متوسط گھرانوں کے لیے بھی بے حد پریشانی کا باعث ہے۔ کم آمدنی والے کنبے سمارٹ میٹر کا بوجھ اٹھانے سے قاصر ہیں، ایسے میں مسلسل جموں وکشمیر کے لوگ سمارٹ میٹرز کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، لیکن ایل جی حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ جی 20 کے دوران بی جے پی نے امریکہ کو خوش کرنے کے لیے جموں وکشمیر کے باغ مالکان کو ہی بلی کا بکرا بنایا۔ امریکہ کے سیب پر سے امپورٹ ڈیوٹی نا کے برابر کئے جانے سے کشمیری سیب پر منفی اثرات مرتب ہو گئے ہیں۔ ایسے میں سیب کاروباریوں اور باغ مالکان ان دنوں اضطرابی صورتحال سے دوچار ہیں۔
مزید پڑھیں:جل شکتی مشن گھوٹالے: سی بی آئی سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ
وقار رسول نے جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’اب بی جے پی کے خود کے گھوٹالے سامنے آ رہے ہیں جل شکتی مشن میں ہزاروں کروڑ روپے کی ہرا پھیری کی گئی ہے اور انتظامیہ پر یہ الزامات کوئی اور نہیں بلکہ ایل جی انتظامیہ کے کمشنر سیکرٹری عائد کر رہا ہے۔‘‘ وقار رسول کے مطابق ’’بی جے پی کی عوام کش پالیسیوں کے خلاف کانگریس 19 ستمبر سے جموں کشمیر بھر میں احتجاجی مہم چلا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’’جل شکتی مشن میں جو گھوٹالہ ہوا ہے اس کی سی بی آئی جانچ کی جانی چائیے۔‘‘