سرینگر:جموں وکشمیر بینک کے اے ٹی ایم گارڑدوں نے جمعہ کے روز سرینگر کی پریس کالونی میں جمع ہوکر نوکریوں سے برطرف کرنے کے خلاف احتجاج درج کیا۔احتجاجی اپنے مطالبات کے حق میں جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے۔
اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم کو بیس برسوں کے بعد نکال دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم تین سو لڑکے ہیں جو بے روزگار ہوئے ہیں۔
JK Bank Security Guards Protest جموں وکشمیر بینک کے اے ٹی ایم گارڈز کا سرینگر میں احتجاج
سرینگر کی پریس کالونی میں جمعہ کے روز جموں و کشمیر بینک کے اے ٹی ایم گارڑدوں نے نوکریوں سے برطرف کرنے کے خلاف احتجاج درج کیا۔احتجاجیوں نے جموں وکشمیر بینک کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘بیس برسوں تک نوکری کرنے کے بعد اب ہم کہاں جائیں گے، اب ہم مزدوری بھی نہیں کر سکتے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہماری ماہانہ تنخواہ 8 ہزار روپیے تھی ہم اسی پر اپنا گزارہ کرتے تھے’۔
موصوف احتجاجی نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ ‘ہم انصاف چاہتے ہیں ایل جی صاحب اور چیئرمین صاحب مداخلت کرکے ہماری نوکریوں کو بحال کریں’۔
مزید پڑھیں:Protest In Srinagar سرینگر میں گوجر بکروال ایسوسی ایشن کا احتجاج، متعدد گرفتار
ایک اور احتجاجی نے میڈیا کو بتایا کہ بیس برسوں کے بعد ہمیں نکال دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ‘ہمارے بچے رو رہے ہیں ہم جوان تھے جب ہم نے نوکری شروع کی تھی اور اب ہم بوڑھے ہوگئے ہیں ہم کہاں جائیں گے’۔