سرینگر:جموں و کشمیر میں امثال بارشوں کی کمی کی وجہ سے دریا جہلم کی آبی سطح تشویش ناک حد تک کم ہوگئی ہے۔ دریا میں پانی اپنی معمول سے کافی کم ہے اور بیشتر جگہوں پر صرف 0.6 فیٹ ہے۔ محکمہ ایریگیشن اور فلڈ کنٹرول کشمیر کے چیف انجینئر نریش کمار کا کہنا ہے کہ "رواں برس خطے میں کافی کم بارشیں ہوئی، جس کے نتیجے میں دریا جہلم کے ساتھ ساتھ دیگر آبائی پناہ گاہوں میں پانی بہت کم ہے۔ سرینگر کے رام منشی باغ میں صرف چار فٹ پانی ہے۔ یہ گزشتہ برسوں کے مقابلے کافی کم ہے۔" Jhelum water level falls to 65-yr low
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "اس موسم میں عموماً جہلم میں اوسطاً پانچ سے چھے فٹ پانی ہوتا تھا، لیکن آج کافی کم ہے۔ دریا میں ہاؤس بوٹ بھی اس وقت سوکھے پر کھڑے ہیں۔" وہیں اُن کے ساتھی انجینر فرید حسین کا کہنا تھا کہ "دریا میں پانی کی کمی کی وجہ سے ایریگیشن اسکیمز بھی متاثر ہوئی ہیں۔ جنوبی کشمیر سے یہ دریا شروع ہوتا ہے تاہم بیشتر مقامات پر صرف 0.6 فٹ پانی ہے۔"Irrigation system takes hit
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "وادی میں دو طرح کی ایریگیشن اسکیمز ہوتی ہیں۔ ایک ورٹیکل پمپ سے جو اس وقت ممکن نہیں کیونکہ پانی بہت کم ہے اور دوسری اضافی پائپ لگا کر۔ بدقسمتی سے دوسرا طریقہ بھی ممکن نہیں ہے کیونکہ پائپ پانی کی سطح تک نہیں پہنچ رہا ہے۔ پانی سطح زیادہ کم ہونے سے سب کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ لوگ چاہتے ہیں کہ انتظامیہ مداخلت کرے لیکن اس وقت وہ بھی ممکن نہیں ہے۔"
انجینیر حسین کا کہنا ہے کہ "کسانوں کو چاہیے کہ وہ اس وقت چاول کی کھیتی کی جگہ کچھ اور کاشت کریں، نہیں تو مستقبل میں شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔"
وہیں محکمے موسمیات کا کہنا ہے کہ "امثال جموں و کشمیر میں 80 فیصد کم بارش ہوئی ہے، جس کی وجہ مغربی ہواؤں کا وقت پر نہ آنا ہے۔ "