سرینگر:جموں و کشمیر میں گذشتہ کئی روز سے مسلسل بارش کے سبب ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ بارش کے سبب سرینگر جموں قومی شاہراہ دوسرے روز بھی بند رہی کیونکہ جگہ جگہ پر مٹی کے تودے گرنے کے واقعے پیش آئے۔ مسلسل بارش کے سبب انتظامیہ نے بدھ کے روز چھ اضلاع کے تمام اسکولوں کو بند رکھنے کا حکم دیا اور لوگوں کو آبی ذخائر کے نزدیک نہ جانے کی گزارش کی۔
افسران کا کہنا تھا کہ گذشتہ پانچ دنوں کے دوران مسلسل بارشوں کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور جہلم کئی علاقوں میں سیلاب کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ افسران کے مطابق پہاڑی علاقوں اور میدانی علاقوں میں بارش کے باعث جہلم سمیت ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اچانک اضافہ ہوگیا جس کے بعد انتظامیہ نے ’’فلڈ الارم‘‘ بجا دیا۔ وادی کے مختلف بالائی علاقوں جن میں گریز، گلمرگ کے افروٹ اور بالتل بیس کیمپ اور امرناتھ گھپا کے کئی راستوں میں برف باری بھی ہوئی ہے۔
وہیں جموں سرینگر قومی شاہراہ پر شدید بارش کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے مسلسل دوسرے روز بھی بند رہی جس کی وجہ سے سیکڑوں گاڑیاں درماندہ ہو گئیں۔ ادھر مغل روڈ کو بھی گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ کولگام پلوامہ اور بڈگام کے مختلف علاقوں میں باندھ کے ٹوٹنے سے سیلابی پانی علاقوں میں گھس گیا۔
وہیں سرینگر اوڑی رابطہ سڑک میں مٹی کے تودے گرنے سے سڑک کو ٹریفک کی نقل وحمل کے لیے بند کر دیا گیا۔ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے گنڈ قیصر علاقہ میں تیز پانی کی بہاؤ سے کئی علاقوں کو ملانے والے پل کو نقصان پہنچا ہے۔ پلوامہ کے اچان گاؤں میں ایک پل سیلابی پانی سے بہہ گیا جس سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، بعد میں ضلع انتظامیہ نے پنگلینہ اور کاکا پورہ سڑک کو بند کر دیا۔