آل جموں و کشمیر ٹرانسپورٹرس ویلفئر کمیٹی نے حکومت کی طرف سے کرایے میں اضافے کی یقین دہانی کے بعد جموں وکشمیر میں اپنی غیر میعنہ ہڑتال کال واپس لینے کا فیصلہ لیا ہے۔
بتادیں کہ کمیٹی نے اپنے مطالبات کو منوانے کے لئے بدھ سے غیر معینہ مدت کے لئے ہڑتال کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن حکومت کے کہنے پر ہڑتال ایک دن کے لئے موخر کی گئی تھی۔
کشمیر ویلفئر ٹرانسپورٹرس ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری شیخ محمد یوسف نے بتایا 'انتظامیہ کی طرف سے کرایے میں 19 فیصد اضافہ کرنے کی فیصلے کے بعد غیر معینہ ہڑتال کال کو واپس لیا گیا'۔
انہوں نے کہا 'یہ فیصلہ بدھ کے روز سیول سکریٹریٹ میں منعقدہ ایک میٹنگ میں لیا گیا جس میں محکمہ فائنانس کے کمشنر ارن کمار مہتا اور کمشنر سکریٹری ٹرانسپورٹ ہردیش کمار کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداران موجود تھے۔ انتظامیہ کی طرف سے کرایے میں اضافے کی یقین دہانی کے بعد ٹرانسپورٹروں نے ہڑتال کال واپس لینے کا فیصلہ لیا ہے'۔
انہوں نے کہا 'میٹنگ میں لاک ڈاؤن کے دوران پسینجر ٹیکس کو معاف کرنے اور ٹول ٹیکس کو واپس لینے کے مطالبات بھی اٹھائے گئے'۔
جموں – کٹھوعہ بس یونین کے صدر کلدیپ سنگھ نے میڈیا کو بتایا 'آج کی میٹنگ میں ہمارے کرایے کے مسئلے کو حل کیا گیا اور کرایہ میں 19 فیصد اضافہ کیا گیا'۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اور بھی مطالبات تھے جنہیں اب بعد میں ٹرانسپورٹ کمشنر کے ساتھ میٹنگ میں اٹھایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سال 2018 کے بعد کرایے میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا تھا جب کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کافی بڑھ گئی ہیں۔