اردو

urdu

ETV Bharat / state

احتیاطی تدابیر کو بالائے طاق رکھا جا رہا ہے

کشمیر وادی میں گزشتہ دو ماہ کے زائد عرصے سے جاری لاک ڈاؤن میں پیر کے روز سے بندشوں اور پابندیوں میں کافی حد تک نرمی برتی جارہی ہے جس کے باعث اب گزشتہ کئی دنوں سے سڑکوں پر ٹریفک کی نقل وحرکت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جبکہ طویل عرصہ بعد آٹو رکشا بھی کہیں کہیں نظر آرہے ہیں۔

احتیتاطی تدابیر کو رکھا جارہا بالائے طاق
احتیتاطی تدابیر کو رکھا جارہا بالائے طاق

By

Published : Jun 3, 2020, 10:50 PM IST

تاہم ریڈ زون قرار دئیے گئے علاقوں کو چھوڑ پولیس اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے سرینگر سمیت وادی کے دیگر شہر ودیہات کی سڑکوں پر سے خار دار تاریں بھی ہٹائی دی گئیں ہیں۔

احتیتاطی تدابیر کو رکھا جارہا بالائے طاق

حکومت کے مطابق اگرچہ باضابطہ طور لاک ڈوان میں رعایتیں آٹھ جون سے دی جارہی ہے تاہم بد قسمتی سے وادی کے شہرو دیہات میں لوگوں نے پچھلے دو روز سے ہی دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہونے کے باوجود بھی بھاری تعداد میں گھروں سے باہر نکل کر بازاروں کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے۔

جس وجہ سے کئی مقامات پر ٹریفک جام کے مناظر بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

لوگوں کا اس ڈھنگ سے اپنے گھروں سے باہر نکلنا مزید کئی مشکلات کا موجب بن سکتا ہے۔وہیں کرناوائرس کے خلاف جاری جنگ کافی حد تک متاثر ہوسکتی ہے۔ ادھر غیر ضروری بازاروں کا رخ کرنے سےوائرس کی زنجیر توڑنے میں بھی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں ۔ایک جانب میں جہاں وادی میں کروناوائرس کا خوف طاری ہے وہیں اب دوسری طرف لوگوں کا غیر ضروری گھروں سے باہر نکلنا مزید پھیلاؤ کا سبب بن سکتا ہے ۔

ادھر جموں وکشمیر میں عالمگیر وبا کروناوائرس کی بڑھتی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کروناووائرس کےمزید نئے 117 معاملات سامنے آئے ہیں ۔وہیں مزید دو افراد کی موت بھی واقع ہوئی ہے ۔اس طرح اب یو ٹی میں وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 33 تک پہنچ گئی ہے جبکہ متاثرین کی تعداد 2700سےتجاوز کر چکی یے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details