اردو

urdu

ETV Bharat / state

Power Crisis in Kashmir جموں و کشمیر میں سردیوں کے آغاز میں ہی بجلی کی طویل تخفیف کا سامنا

جموں و کشمیر کو سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی بجلی کی طویل بندش کا سامنا ہے، لیکن انتظامیہ کا خیال ہے کہ آبی ذخائر میں پانی کی سطح کم ہونے سے بجلی کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے۔ Power Curtailment in Jammu and Kashmir

جموں و کشمیر میں سردیوں کے آغاز میں ہی بجلی کی طویل تخفیف کا سامنا
جموں و کشمیر میں سردیوں کے آغاز میں ہی بجلی کی طویل تخفیف کا سامنا

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 9, 2023, 2:06 PM IST

سرینگر: وادیٔ کشمیر میں بجلی کا مسئلہ ابھی بھی بدستور موجود ہے، جس میں روزانہ سات سے نو گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے اور گھریلو افراد اور کاروبار تاجرین طویل مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انتظامی وعدوں کے باوجود کہ مزید بجلی حاصل کی گئی ہے، اور اس مسئلہ پر قابو پایا گیا، جب کہ زمینی صورتحال بدستور جوں کی توں بنی ہوئی ہے۔ بجلی کی سنگین تخفیف نے میٹرڈ اور نان میٹر والے دونوں کمیونٹیز کو متاثر کیا ہے، کئی علاقوں میں مسلسل تین سے چار گھنٹے تک مشکلات کا سامنا ہے۔ رہائشی اور کاروباری ادارے اس صورتحال کے بارے میں کافی فکر مند ہیں کیونکہ بجلی کی سپلائی کم سے کم ہوتی ہے جس سے وہ طویل عرصہ تک اندھیرے میں رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

جموں و کشمیر میں بجلی کے شعبے کو مستحکم بنانے کے لیے اہم اقدامات

کشمیر پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈی سی ایل) کے ایک سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کشمیر میں 500 میگاواٹ بجلی کی فراہمی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ "اگر ہمیں 1200 میگاواٹ کی مسلسل سپلائی ملتی ہے تو ہم منصوبہ بند لوڈ شیڈنگپر عمل درآمد کر کے بجلی کی تقسیم کو زیادہ مؤثر طریقے سے عوام تک پہونچا سکتے ہیں۔" وہیں کے پی ڈی سی ایل کے چیف انجینئر جاوید یوسف ڈار نے دعویٰ کیا کہ بجلی کی صورتحال جلد بہتر ہو جائے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم آئندہ چند دنوں میں تخفیف کا ٹائم ٹیبل جاری کریں گے۔" تاہم، رہائشیوں کو موسم سرما میں فوری ریلیف کے امکان کے بارے میں شکوک و شبہات ہیں۔ جب کشمیر نے تاریخی طور پر بجلی کی طلب میں اضافہ کی وجہ سے بجلی کی کمی کا مشاہدہ کیا ہے۔ کے پی ڈی سی ایل کے افسران نے بجلی کے مسلسل بحران کی اصل وجہ محکمہ پاور کی طرف سے حاصل ہونے والی آمدنی اور بجلی کی خریداری کے لیے درکار فنڈز کے درمیان وسیع فرق کو قرار دیا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ چند روز قبل چیف سکریٹری ارون کمار مہتا نے دعویٰ کہا تھا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے باہر کے بجلی فراہم کرنے والوں کو بجلی کے بل ادا نہ کیے جانے کے لیے 31,000 کروڑ روپے کا ایک بڑا قرضہ لیا ہے۔ چیف سیکرٹری نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ 24 گھنٹے بجلی کے حصول کا واحد طریقہ یہ ہے کہ تمام صارفین بغیر کسی سبسڈی کے اپنے بلوں کی مکمل ادائیگی کریں۔ "انرجی کی قیمتیں ہمارے لیے ممنوعہ طور پر مہنگی نہیں ہیں۔ حکومت صرف اس وقت 24 گھنٹے بجلی کی ضمانت دے گی جب ہر کوئی اپنے بل ادا کرے۔"

ABOUT THE AUTHOR

...view details