داخلہ فیس نہ لینے کے لئے ہدایات جاری
نجی اسکولوں کے مالکان کو جواب دہ بنائے جانے کے تناظر میں اسکولوں میں فیس کے ڈھانچے اور بچوں کے اندراج کے بارے میں آڈٹ شدہ رپورٹس بھی طلب کی جارہی ہیں۔یہ اقدام نجی اسکولوں میں اساتذہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے تعلق سے موصولہ شکایات کے تناظر میں اٹھایا جارہا ہے۔
جموں وکشمیر انتظامیہ نے تمام نجی اسکولوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ بچوں سے کسی بھی قسم کا داخلہ فیس وصول نہ کریں۔ وہیں ان اسکولوں کے منتظمین کو ہدایت جاری کی گئی کہ ان والدین کا بچوں کا داخلہ فیس واپس کیا جائے جن کا گزشتہ برس 2019 کے نومبر مہینے سے وصولا جاچکا ہے۔
پرنسپل سیکریٹری برائے اسکولی تعلیم ڈاکٹر اصغر حسن سامون کی جانب سے جاری کردہ حکمنامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آرٹی ایکٹ 2009 سیکشن 13کے تحت کوئی بھی نجی اسکول بچوں سے داخلہ فیس وصول نہیں کریگا۔
وہیں اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر کوئی اس حکمنامے کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
دوسری طرف نجی اسکولوں کے مالکان کو جواب دہ بنائے جانے کے تناظر میں اسکولوں میں فیس کے ڈھانچے اور بچوں کے انداج کے بارے میں آڈٹ شدہ رپورٹش بھی طلب کی جارہی ہیں۔یہ اقدام نجی اسکولوں میں اساتذہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے تعلق موصولہ شکایات کے تناظر میں اٹھایا جارہا ہے۔
محکمہ اسکول ایجوکیشن کو نجی تعلیمی ادارواں کے اساتذہ کی جانب سے یہ شکایات موصول آتی رہتی ہیں کہ ان کی تنخواہوں کو گزشتہ کئی ماہ سے روکے رکھا گیا ہے یا اس میں 50 فیصد کی کمی کی گئی ہے۔جبکہ کئ نجی اسکولوں نے کروناوائرس کی وبائی بیماری کے باوجود اپنے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو بنا کسی پیشگی اطلاع کے باہر کا راستہ دکھایا ہے۔
پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر اصغر سامون نے کہا اس طرح کی شکایات کا ازالہ کرنے اور نجی اسکول انتظام کو جواب دہ بنائے جانے کےلئے موثر اقدامات اٹھانا ناگزیر ہوگیا ہے۔