جامعہ ملیہ اسلامیہ رواں مہینے کی 21 تاریخ سے اپنے طلبہ کے سمسٹر امتحانات منعقد کرانے جا رہی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام طلبہ کو عالمی وبا کورونا وائرس کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے اپنے گھروں سے لیپ ٹاپ کے ذریعے آن لائن امتحانات میں شامل ہونا ہوگا۔
وہیں یونیورسٹی میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ نے سست رفتار انٹرنیٹ کے پیش نظر امتحانات کے متبادل طریقے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
گزشتہ برس پانچ اگست کو مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کو دفعہ 370 اور 35 اے کے تحت حاصل خصوصی حیثیت کی منسوخی کے ساتھ ہی خطے میں تیز رفتار انٹرنیٹ (فور جی) پر پابندی عائد ہے۔ امسال مارچ کے مہینے میں عالمی وبا کے پیش نظر تمام طلبہ اپنے گھروں میں ہی محدود ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے جنوبی کشمیر کی رہنے والی اقرا امتیاز کا کہنا ہے 'یہاں ہمارے پاس تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات میسر نہیں ہے۔ ہم سست رفتار (2 جی) انٹرنیٹ سے بڑی مشکل سے کام چلا رہے ہیں'۔
اقرا جو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں گریجویشن کر رہی ہیں، کا ماننا ہے کہ اگر امتحانات تفویض کی بنیاد پر منعقد کیے جاتے تو بہتر ہوتا۔
ان کا کہنا ہے'جنوبی کشمیر ایک حساس علاقہ ہے اور مختلف وجوہات کی وجہ سے یہاں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی جاتی ہیں- وائی فائی انٹرنیٹ بھی ہر جگہ دستیاب نہیں ہے- گزشتہ سیمسٹر میں اسائنمنٹ جمع کرانے کے لیے مجھے سرینگر جانا پڑا تھا'۔