اردو

urdu

ETV Bharat / state

Er Rashid to contest polls محروس انجینئر رشید بارہمولہ پارلیمانی سیٹ سے آنے والے انتخابات لڑیں گے، عوامی اتحاد پارٹی

انجینیئر رشید کو 9 اگست 2019 کو مبینہ طور پرعسکریت پسندی کی فنڈنگ کیس کے سلسلے میں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے گرفتار کیا گیا۔ فی الحال وہ تہاڑ جیل میں قید ہیں۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 22, 2023, 5:26 PM IST

Jailed Er-rashid-to-contest-polls-from-jail-awami-ittehad-party
عوامی اتحاد پارٹی

حروس انجینئر رشید بارہمولہ پارلیمانی سیٹ سے آنے والے انتخابات لڑیں گے، عوامی اتحاد پارٹی

سرینگر:عوامی اتحاد پارٹی نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ انہیں امید ہے کہ محروس پارٹی صدر انجینئر رشید کو عدالت جلد قید سے رہا کرے گی اور وہ آنے والے پارلیمانی انتخابات میں بطور امیدوارو حصہ لیں گے۔ انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کے سیاسی امور کمیٹی (پولٹیکل افئیرز کمیٹی) کے ممبران نے آج سرینگر میں پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا کہ انجیئر رشید پارلیمانی انتخابات بارہمولہ پارلیمانی سیٹ سے انتخاب لڑیں گے۔


مذکورہ کمیٹی کے رکن اشتیاق قادری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امید ہے کہ عدالت انجینئر رشید کو جیل سے رہا کرے گی، اور اگر وہ رہا نہیں ہوئے تو وہ جیل سے ہی انتخابات لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انجینئر رشید نے سنہ 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں بارہمولہ پارلیمانی حلقے سے ایک لاکھ سے زائد ووٹ لئے تھے اور سات اسمبلی حلقوں سے ان کو نیشنل کانفرنس اور پیپلز کانفرنس کے امیدواروں سے برتری حاصل تھی۔


غور طلب ہے کہ انجینئر رشید گزشتہ پانچ برسوں سے دہلی کے تہاڑ جیل میں قید ہے۔ ان پر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے الزامات عائد کیے ہیں کہ وہ عسکریت پسندی کی فنڈنگ میں ملوث ہے، تاہم انجینئر رشید کی پارٹی اور ان کے وکیل نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔ انجینئر رشید وادی کے ضلع کپواڑہ کی لنگیٹ اسمبلی حلقے سے دو مرتبہ رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔ بطور آزاد امیدوار انہوں نے سنہ 2008 اور سنہ 2014 اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ بطور رکن اسمبلی وہ کافی سرگرم تھے اور متعدد مرتبہ تنازعات میں ملوث رہتے تھے۔

مزید پڑھیں:دیویندر سنگھ معاملہ: انجینئر رشید سے پوچھ گچھ ہوگی


یاد رہے کہ سنہ 2019 میں انجینئر رشید نے بارہمولہ پارلیمانی انتخابات لڑا تھا،اس انتخابات میں انہوں نے 1،01500 ووٹ حاصل کئے تھے۔ ان کا مقابلہ نیشنل کانفرنس کے امیدوار اکبر لون اور پیپلز کانفرنس کے امیدوار سجاد لون سے تھا۔ ان انتخابات میں اکبر لون کو کامیاب ملی تھی۔ انہوں نے 132,692 ووٹ حاصل کیے تھے۔ پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون کو ان انتخابات میں 1،02327 ووٹ ملے تھے۔ انجینئر رشید کی وجہ سے سجاد لون ان انتخابات میں ناکام رہے۔ اشتیاق قادری نے آج پریس کانفرنس میں ان انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح سنہ 2019 کے پارلیمانی الیکشن میں عوام نے انجینئر رشید کی حمایت کی تھی، اسی طرح آنے والے پارلیمانی انتخابات میں وہ انجینئر رشید کا ساتھ دیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details