اردو

urdu

ETV Bharat / state

جموں و کشمیر: کانگریس رہنماؤں کے مابین سیاسی رسہ کشی - Gh Ahmad Mir

جہاں قومی سطح پر کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کے بیچ ایک خط کے تعلق سے الجھن پیدا ہوگئی ہے تو وہیں مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں بھی پارٹی کے ممبران کے درمیان آپسی رنجش چل رہی ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

By

Published : Aug 24, 2020, 11:18 PM IST

جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے ایک سینئر ممبر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "پارٹی کے سابق ایم ایل سی غلام نبی مونگا نے پارٹی کی صدر سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا تھا۔ اس خط میں انہوں نے دعوی کیا تھا کہ غلام احمد میر جموں و کشمیر کانگریس پارٹی کے صدر کے عہدے کے لئے اہل نہیں ہیں۔ ان پر ماضی میں لگے الزامات جن میں سیکس اسکینڈل بھی شامل ہے کی وجہ سے وہ زمینی سطح کے کارکنان تعاون حاصل نہیں کر پا رہے۔"

غلام نبی مونگا نے دعوی کیا ہے کہ اس تعلق سے انہوں نے پارٹی کے جنرل سیکرٹری امبیکا سونی اور سینئر لیڈر غلام نبی آزاد سے بھی کہا تھا کہ ان کے خلاف کاروائی کی جائے تاہم ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا۔

مونگا نے کہا ہے ' کارکنان پارٹی سے علیحدگی اختیار کر رہے ہیں اور اگر پارٹی کو بچانا ہے تو از من می جلد سے جلد کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ "

خط پر دستخط کرنے والے لیڈران کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ " کھیم لتا وکھلو، محمد انور بٹ، آفتاب بیگ، مشتاق بزاز، فیاض احمد، انجینئر معروف، عبدالرحمن ماگرے اور امتیاز خان شامل ہیں۔"خط میں لیڈران نے دعوی کیا ہے کہ " سنہ 2015 میں انہوں نے غلام احمد میر کو جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کا صدر مقرر کیے جانے کی حمایت کی تھی۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ میر سیکس سکینڈل معاملے کی وجہ سے آٹھ مہینے تک جیل میں رہیں اور انہوں نے کبھی بھی پارٹی کے لیے بلاک سطح پر کام نہیں کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ سونیا گاندھی نے پارٹی کے حق میں فیصلہ لیتے ہوئے جہاں کی صدارت کو تبدیل کرے۔"

خط کے منظر عام پر آنے کی کچھ ہی دیر بعد جموں و کشمیر پر دیش کانگریس کمیٹی نے ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے غلام نبی مونگا کو پارٹی کے لیے بوجھ بتایا۔

بیان کے مطابق " مونگا پارٹی کے لئے ایک بوجھ بن چکے ہیں اور وہ اب پانچ انتخاب میں بھی کامیاب نہیں ہو سکے۔ ان کے خلاف پارٹی مخالف سرگرمیوں میں شامل ہونے پر سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ "بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ " پارٹی کے سینئر لیڈران کو غلام احمد میر کی صدارت میں پورا یقین ہے اور انہوں نے پارٹی میں آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ مورنگا کو چاہیے کہ وہ اپنے اندر جانکھ لیں اور اور پارٹی کو کمزور کرنے کی سازش سے باز آئیں۔"

اس کے مزید بیان میں یہ بھی واضح طور پر کہا گیا ہے کہ " مونگا کافی عرصے سے جموں کشمیر پر دیش کانگریس کمیٹی کے صدر کی کامیابی سے جل رہے ہیں۔ مونگ اس وقت اپنے حلقے میں پنج کا انتخاب بھی جیت نہیں سکتے۔ ہمیں امید ہے کہ سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور دیگر لیڈران مورنگا کی جانب سے کی جا رہی پارٹی مخالف کارروائیوں پر سختی سے کاروائی کرتے ہوئے انہیں پارٹی کی بنیادی رکنیت سے برخاست کریں ۔"

ABOUT THE AUTHOR

...view details