گزشتہ برس پانچ اگست کو بھاجپا سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کے خاتمے اور سابق ریاست کو دو یونین ٹریٹریز (وفاقی علاقوں) -جموں و کشمیر اور لداخ - میں منقسم کرنے کے بعد وادی کشمیر میں سیاسی اور عوامی حلقوں پر کافی دباؤ پڑا۔
اس دباؤ کا اثر مقامی میڈیا پر بھی ہوا جس کے سبب علیحدگی پسندوں کے متعلق خبریں یا انکے پریس ریلیز اخبارات میں چھپنے بند ہوگئے۔
جموں و کشمیر پولیس نے دو صحافیوں کو علیحدگی پسند جماعت جے کے ایل ایف (JKLF) کے پریس ریلیز کو شائع کرنے پر سرینگر میں قائم ایس او جی کیمپ بلا کر انکی چھ گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی اور ان پر کیس بھی درج کیا۔
اس واقعے کے بعد صحافیوں اور اخبار مالکان پر شدید دباؤ اور خوف طاری ہوا اور انہوں نے علیحدگی پسندوں کے متعلق خبریں یا انکی جانب سے مشتہر کیے گئے پریس ریلیز کو شائع کرنے کا سلسلہ منقطع کر دیا۔