کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا کہ مرحوم قادری نے کبھی بھی ہمارے ساتھ انہیں خطرہ ہونے کی بات شیئر نہیں کی اگر کرتے تو ہم ان کو محفوظ جگہ پر منتقل کرتے۔
موصوف انسپکٹر جنرل نے ان باتوں کا اظہار جمعے کو یہاں پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا: 'ایڈوکیٹ بابر قادری پر کل شام چھ بج کر بیس منٹ پر اپنے ہی گھر واقع حول میں دو افراد، جن کے ہاتھوں میں فائل تھی اور موصوف ایڈوکیٹ کے ساتھ ایک حادثہ کیس کے بارے میں مشورہ لینے کے بہانے ان سے ملنے آئے تھے، نے گولیاں برسائیں۔ چار گولیاں ان کے سر پر لگ گئی جس کے نتیجے میں ہسپتال لے جانے کے دوران ان کی موت واقع ہوئی'۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے بھاگتے بھاگتے بھی ہوا میں فائرنگ کی۔
کمار نے کہا کہ میں آج صبح جائے واردات پر گیا اور ان کے گھر بھی گیا اور متعلقہ ایس ایس پی، ایس پی و دیگر پولیس افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس میں مرحوم ایڈوکیٹ کی ہلاکت کی تحقیقات کے سلسلے میں ایس پی حضرت بل کی سربراہی میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی۔
انہوں نے کہا: 'تحقیقاتی ٹیم سے کہا گیا کہ وہ جلد از جلد اس کیس کو حل کر کے اس میں ملوث ملی ٹنٹوں اور ملی ٹنٹ تنظیموں کی نشاندہی کریں تاکہ ان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جائے یا اگر گرفتار نہیں ہوتے ہیں تو انہیں انکاؤنٹر کرنے کی کوشش کی جائے'۔