اردو

urdu

کورونا کی وجہ سے 'دربار مو' ملتوی

By

Published : Apr 15, 2021, 4:40 PM IST

جموں و کشمیر میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر جموں و کشمیر انتظامیہ نے چھ ماہی دربار کی منتقلی ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرینگر اور جموں میں سیکریٹریٹ ای آفس کے ذریعہ کھلا رہے گا۔

کورونا کی وجہ سے 'دربار مو' ملتوی
کورونا کی وجہ سے 'دربار مو' ملتوی

جموں و کشمیر لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا کے دفتر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کی وجہ سے عملہ کی منتقلی سے ان کے صحت کو خطرات لاحق ہیں-

ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سیول سیکریٹریٹ میں عملے کو سرینگر اور جموں دفاتر میں برابر حصے میں تعینات کیا جائے گا-

غور طلب ہے کہ گذشتہ دنوں انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ چھ ماہ دربار مو یعنی سول سیکریٹریٹ جموں وکشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر میں 10 مئی کو کھلے گا۔ تاہم اس مرتبہ دربار مو میں بیشتر فائلیں جموں ونگ کے سیکریٹریٹ میں ہی رکھی جائیں گی۔

سرمائی دارالحکومت جموں میں یونین ٹریٹری کے چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرمانیم نے دربار مو کے متعلق ایک اعلی سطحی میٹنگ منعقد کی جس میں انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

بی وی آر سبھرمانیم نے بتایا کہ جموں میں سول سیکریٹریٹ ونگ 30 اپریل کو بند ہوگا اور دس روز میں ملازمین و دیگر ضروری سامان سرینگر منتقل کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہونے والے دربار مو میں ای-آفس کا آغاز ہوگا جس کے ذریعہ فائلیں ای-موڈ کے تحت سرینگر ونگ میں دستیاب ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ای-آفس کی وجہ سے انتظامیہ کو آمد و رفت کا کافی خرچہ بچے گا۔

دربار مئو دفاتر یعنی سول سیکریٹریٹ کی منتقلی ہر سال اکتوبر کے آخری ہفتے میں سرمائی دارالحکومت سرینگر سے گرمائی دارالحکومت جموں اپریل کے آخری ہفتے تک ہوتی ہے-
واضح رہے کہ دربار مئو یعنی سول سیکریٹریٹ کی چھ ماہی منتقلی 148 برس پرانی روایت ہے جو ڈوگرہ راج میں مہاراجہ رنبیر سنگھ نے شروع کی تھی۔

سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ نے سنہ 1987 میں دربارمئو کو بند کرنے کا فیصلے صادر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سول سکریٹریٹ سرینگر میں ہی پورا سال کھلا رہے گا۔ تاہم اس پر جموں ضلع میں احتجاج ہوئے تھے جس سے فاروق عبدللہ کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details