سرینگر:حکمران جماعت بی جے پی کی جانب سے کانگرس کے رہنما راہل گاندھی کو 'راون' سے مشابہت کرنے پر کانگرس جماعت مشتعل ہوئی ہیں، اور ان کے لیڈران و کارکنان میں بی جے پی کے خلاف شدید غصہ پیدا ہوا ہے۔اس ضمن میں کانگرس نے آج سرینگر میں بی جے پی کے خلاف مظاہرے کئے اور کہا کہ بی جے پی راہل گاندھی کی قیادت سے خوف زدہ ہوئی ہے جس کی وجہ سے حکمران جماعت اب راہل گاندھی پر ذاتی حملے کر رہی ہے۔
کانگرس کے درجنوں کارکنان نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرہ بازی کی۔ یہ مظاہرین سرینگر کے ایم اے روڈ پر مظاہرے کرنا چاہتے تھے لیکن پولیس کے اہلکاروں نے ان کو کانگرس صدر دفتر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔
کانگرس کے ضلع صدر سرینگر امتیاز احمد خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ بی جے پی نے گزشتہ نو برسوں کے اقتدار میں لوگوں کو سخت مشکلات میں ڈالا ہے اور ان کے انتخابی وعدے سب جھوٹ نکلے۔انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی اور کانگرس کو ملک کے عوام پسند کرنے لگے ہیں اور ان کو انتخابات میں لوگ حمایت کریں گے جس کی وجہ سے بی جے پی پریشان ہوئی ہے اور راہل گاندھی پر ذاتی حملے کرنے لگے ہیں۔
کانگرس کے کارکن نثار احمد منڈو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ راہل گاندھی واحد سیاسی رہنما ہے جو ملک میں عام لوگوں کی بات کرتے ہیں جس سے لوگ ان کو پسند کرتے ہیں لیکن یہ بی جے پی کو ناگوار ہورہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا سے راہل گاندھی کی چھپی پورے ملک میں بہتر ہوئی اور لوگوں کو یہ احساس ہوا کہ راہل گاندھی ہی ان کی رہنمائی کر سکیں گے۔
مزید پڑھیں: |