وقف جائیداد کی ڈجیٹلائزیشن اور جیو ٹینگنگ کے دوران یہ پایا گیا کہ جموں وکشمیر میں وقف جائیداد کی نشاندہی کی ضرورت ہے جس پر ناجائز قبضہ کیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے حکمنامے کے مطابق وقف زمین و جائیداد کی نشاندہی، حدی بندی کرنے اور اس پر سے ناجائز قبضہ ہٹانے کے لیے متعلقہ تحصیلدار، سی ای او وقف کشمیر کو مشترکہ طور پر کام کرنے کو کہا گیا ہے۔
حکمنامے کے مطابق جانچ کے دوران اس جائیداد پر زیادہ توجہ مرکوز کرنی ہوگی جس کی تفصیلات وقف مینیجمنٹ سسٹم آف انڈیا کے پورٹل پر بغیر جیو ٹیگنگ کے اپ لوڈ کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:'گزشتہ سات برسوں میں بی جے پی نے ملک کو بیج دیا' محبوبہ مفتی
جاری کردہ حکمنامے میں ڈپٹی کمشنران سے کہا گیا ہے کہ وہ وقف جائیداد کی نشاندہی کرنے اور تجاوزات کو ہٹانے کی رپورٹس کی دوبارہ جانچ کے لیے ٹیم تشکیل دیں، جب کہ ریونیو ریکارڈ میں بھی وقف جائیداد کا اندراج کرنے کے ساتھ ہی تصدیق کے لیے ضلع ترقیاتی کمشنر، وقف کے سی ای او یا اسپیشل آفیسر کو جائیداد کی رپورٹ بھیجیں تاکہ بہتر تال میل کے ساتھ کام کو انجام دیا جاسکے۔