اردو

urdu

ETV Bharat / state

Turkey Made Pistol Recovered امسال جموں و کشمیر میں پچیس ترکی ساختہ پستول برآمد

ایک انٹیلی جنس اہلکار نے جمعہ کے روز بتایا کہ امسال کشمیر میں عسکریت پسندوں سے سکیورٹی فورسز نے تقربیاً 25 ترکی ساختہ پستول Canik-TP9 برآمد کیے ہیں۔ یہ نئے ہتھیار ہلکے پھلکے پستول، وادی میں ٹارگٹ کلنگ میں استعمال ہوتے ہیں جیسے مبینہ طور پر پاکستان کی طرف سے عسکریت پسندوں کو فراہم کیا جارہا ہے۔ Turkey Made Canik-TP9 pistol recovered in 2022 ای ٹی وی بھارت کے گوتم دیبرائے کی خاص رپورٹ

J&K: 25 Turkey-made Canik-TP9 pistol recovered in 2022, security agencies alarmed
J&K: 25 Turkey-made Canik-TP9 pistol recovered in 2022, security agencies alarmed

By

Published : Dec 2, 2022, 10:42 PM IST

نئی دہلی:ترکی کا بنا ہوا پستول Canik-TP9 جموں و کشمیر میں سکیورٹی فورسز کے لیے ایک بڑا چلنج بن گیا ہے کیونکہ خطے میں ہائی برڈ اور عسکریت پسند اس ہلکے وزن کے پستول کو ٹارگٹ کلنگ کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ سکیورٹی ایجنسیوں کی طرف سے گزشتہ چند ہفتوں میں ہونے والے کارروائیوں اور گرفتاریوں کے بعد ملزمان سے خاصی تعداد میں پستول برآمد کیے گئے ہیں۔Turkey Made Canik-TP9 pistol recovered in 2022

سکیورٹی کے ایک سینئر اہلکار نے جمعہ کے روز ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "امسال کشمیر میں 25 سے زیادہ ترک ساختہ پستول Canik-TP9 برآمد کیے گئے ہیں،چونکہ یہ پستول ہلکا پھلکا اور ہینڈل کرنے میں آسان ہتھیار ہے، اس لیے عسکریت پسند اس ترکی ساختہ پستول کو کثرت سے استعمال کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ یہ پستول ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بناتا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ "چینی ساختہ ہتھیاروں کی فراہمی کے علاوہ پاکستان عسکریت پسندوں کو ترکی ساختہ پستول بھی فراہم کر رہا ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق امسال 52 غیر ملکی عسکریت پسند اور 126 مقامی عسکریت پسند سمیت 178 عسکریت پسند کو سکیورٹی فروسز نے مخلتف انکاؤٹروں میں ہلاک کیے گئے ہیں۔"

سکیورٹی کے سینیئر اہلکار نے بتایا کہ "جموں و کشمر میں اس وقت 135 عسکریت پسند سرگرم ہیں جن میں 53 مقامی اور 82 غیر مقامی عسکریت پسند شامل ہیں۔ مقامی عسکریت پسندوں میں ہائی برڈ عسکریت پسند بھی شامل ہیں۔ "

مزید پڑھیں:Militants Killed in Nov Month نومبر میں نو عسکریت پسند اور دو غیر مقامی مزدور ہلاک

انہوں نے کہا انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق 150 عسکریت پسند سرحد پار سے بھارت گھسنے کی تاک میں ہیں اس لیے جموں و کشمیر میں سکیورٹی ایجنسیوں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق پی او کے اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے آس پاس کے علاقوں میں تقربیاً 300 ایکٹو عسکریت پسند کیمپ موجود ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیوں کا خیال ہے کہ عسکریت پسند سرنگوں کا استعمال کرکے بھارتی حدود میں گھسنے کی کوشش کررہے ہے۔ اس حوالے سے کچھ مہینے قبل بارڈر سکیورٹی فورسز نے بھارت-پاکستان سرحد کے پاس ایک بڑی سرنگ کا سراغ لگایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details