سرینگر:جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ و پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایک طرف سے مرکزی سرکار جموں کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس کی تیاریاں کررہی ہے وہیں دوسری طرف لوگوں کے تعمیرات کو منہدم کررہی ہے اور ان سے زمین چھین رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جی ٹوینٹی میٹنگ کی تیاریاں کرنا اور دوسری جانب لوگوں کے تعمیرات کو انہدام کرنا اور بی بی سی جیسے بین الاقوامی میڈیا ادارے پر انکم ٹیکس کے چھاپے ڈالنا،ملک کے جمہوری نظام کی چھبی کو بگاڑ رہی ہیں۔
سرینگر میں پی ڈی پی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ کے بیانات پر سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئے کیونکہ امت شاہ نے خود کہا ہے کہ ان کے بیان جملہ بازی کے ہوتے ہے۔محبوبہ مفتی کا ردعمل امت شاہ کے اس بیان کے بعد آیا جس میں وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں کشمیر کا راستی درجہ اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کے بعد بحال ہوگا۔
محبوبہ مفتی نے کہا ملک کی بگڑتی اقتصادی حالات اور اڈانی کے فراڈ کو دبانے کے لئے اور لوگوں کے ذہن اصل مسائل سے ہٹا کر جموں کشمیر میں انہدامی مہم کے طرف لے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہدامی کارروائی میں انتظامیہ جموں کشمیر میں مخصوص آبادی کی تعمیرات کو نشانہ بنارہی اور پھر اس کو توازن رکھنے کے لئے جموں میں کچھ دکانداروں کو زمین سے قبضہ ہٹانے کی نوٹس بھیجتے ہیں۔