اگرچہ انتظامیہ نے چند برس قبل کشمیری زبان کو بچانے اور فروغ دینے کے لیے کئی اقدمات اٹھائے تھے۔ تاہم زمینی سطح پر کچھ خاص نظر نہیں آرہا۔
آج عالمی مادری زبان کے موقعے پر ای ٹی وی بھارت نے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد سے بات کر کے اس زبان کے ساتھ ہونے والے سلوک کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش کی۔
عوام سے بات کرنے پر معلوم ہوا کہ کشمیری زبان کے وجود کو خطرے میں ڈالنے کا ذمے دار خالی انتظامیہ نہیں ہے بلکہ کافی حد تک کشمیری بولنے والے لوگ بھی ہیں۔
مقامی باشندگان کا کہنا ہے کہ 'جموں و کشمیر کی گزشتہ حکومتوں نے زبان کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدمات اٹھائے۔ تاہم عوام کی جانب سے زیادہ دلچسپی دکھائی نہ جانے کی وجہ سے تمام منصوبے ہوا ہو گئے۔'
اُن کا مزید کہنا ہے کہ 'انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ کشمیری زبان کے تعلیم یافتہ استادوں کو طلبا کو پڑھانے کی ذمےداری دیے تاکہ طلبا اور ہمارے معاشرے میں بھی کشمیری زبان بولنے کا رجحان بڑھے۔'