جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے لسی ڈبن کنڈی علاقے میں انتظامیہ کی جانب سے ایک آبپاشی نہر تعمیر Irrigation Canal In Pulwama کی گئی تھی تاکہ لسی ڈبن اور اس کے ملحقہ دیہاتوں کو سنچائی کے لیے پانی مہیا کرایا جا سکے۔ دراصل گزشتہ چالیس برسوں سے اس آبپاشی نہر کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے یہ نہر خستہ ہوچکی ہے جبکہ اس نہر کا پانی کہیں سڑک تو کہیں مکانات کے صحن سے جارہا ہے، جس کی وجہ سے علاقے کی سڑکیں خستہ ہوچکی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ اس آبپاشی نہر کے ارد گرد کے مکانات کو بھی نقصان ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
وہیں اس آبپاشی نہر پر لسی ڈبن کے مقام پر محمکہ آبپاشی نے ایک پمپ بھی بنوایا تھا، جو اب خستہ ہوچکا ہے تاہم مقامی لوگوں نے رضاکارانہ طور پر اس پمپ کی عارضی مرمت کردی ہے۔ اس سلسلے میں محمکہ آبپاشی کے ایگزیکٹو انجینئر Executive Engineer of Irrigation Department سے بات کرنے کی کوشش کی تو پتا چلا کہ پلوامہ میں گزشتہ چھ ماہ سے ایگزیکٹو انجینئر کی کرسی کھالی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس علاقے میں آج بھی کچھ گھر ایسے ہیں، جہاں بجلی کی فراہمی نہیں ہے۔