سرینگر: جموں وکشمیر کی روائتی ہنرمندی اور دیہی صنعت کے فروغ کے لیے کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز بورڈ کئی اسکیمیں چلا رہا ہے۔ وہیں یہ محکمہ پرائم منسٹرز ایمپلائمنٹ جنریشن اور رورل ایمپلائمنٹ جنریشن اسکیموں کے ذریعے یہاں کے ہنرمندوں کے معیار زندگی کو بہتر بنا رہا ہے اور بے روزگار نوجوانوں کو خود روزگار کمانے کے لائق بھی بنارہا ہے۔Khadi and Village Industries Board
گزشتہ برسوں کے چند برسوں کے دوران جموں وکشمیر کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز بورڈ کی کیا حصولیابیاں ہیں۔ بے روزگار نوجوانوں کو قابل روزگار بنانے کے لیے کس طرح کے وسائل پیدا کیے جارہے ہیں اور نئے یونٹ قیام کرنے کے لیے نوجوانوں کو کتنی سبسڈی فراہم کی جاتی ہے اس پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے خصوصی گفتگو کی جموں وکشمیر کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز بورڈ کی وائس چیئرپرسن ڈاکٹر حنا شفیع بٹ سے۔Interview With Dr Hina Shafi Bhat
ڈاکٹر حنا شفع بٹ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں ایسے زائد 90 کھادی سنٹرز ہیں جہاں کھادی کی مختلف مصنوعات بنائی جاتی ہیں اور یہ سبھی یونٹس کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز کمیشن کے ساتھ منسلک ہیں۔ وہیں پرائم منسٹرز ایمپلائمنٹ جنریشن اور رورل ایمپلائمنٹ جنریشن اسکیم کے تحت جو سنٹرز قائم کیے گئے ہیں ان کی تعداد ہزاروں میں ہے، جن کے ذریعے پڑھے لکھے بے روز گار نوجوان نہ صرف خود روزگار کما رہے ہیں بلکہ دیگر نوجوانوں کو بھی روزگار فراہم کررہے ہیں۔ Rural Employment Generation Schemes Jammu and Kashmir