اردو

urdu

ETV Bharat / state

کشمیر: انٹرنیٹ بحالی کے دعووں کی حقیقیت

جموں و کشمیر لیفٹینٹ گورنر انتظامیہ نے 31 دسمبر کو تمام سرکاری ہسپتالوں میں پانچ ماہ کی پابندی کے بعد براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم تین دن گزرنے کے بعد سرینگر اور کشمیر کے دیگر اضلاع میں قائم ہسپتالوں میں انٹرنیٹ پوری طرح بحال نہیں کیا گیا ہے۔

سرکاری ہسپتالوں میں پانچ ماہ کی پابندی کے بعد براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بحال
سرکاری ہسپتالوں میں پانچ ماہ کی پابندی کے بعد براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بحال

By

Published : Jan 2, 2020, 10:42 PM IST

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرینگر گورنمنٹ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر پرویز احمد شاہ نے فون پر بتایا کہ کالج سے منسلک سرینگر میں سات ہسپتالوں میں انٹرنیٹ بحال کیا گیا ہے، لیکن ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے انٹرنیٹ بخال نہیں ہو سکا ہے۔

سرکاری ہسپتالوں میں پانچ ماہ کی پابندی کے بعد براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بحال

وہیں کشمیر کے ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز سمیر متو نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ کشمیر کے تمام ضلعی ہسپتالوں میں انٹرنیٹ بحال کیا گیا ہے۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کشمیر میں کئی ہسپتالوں میں ابھی تک انٹرنیٹ بحال نہیں کیا گیا ہے جس سے سرکار کے دعوے پر سوال کئے جا رہے ہے۔
سرینگر میں غوسیہ اور جے ایل این ایم ہسپتالوں میں ابھی تک انٹرنیٹ بحال نہیں کیا گیا ہے۔ وہیں شوپیان اور پلوامہ اضلاع میں میں انٹرنیٹ نہیں چل رہا ہے۔

ہسپتالوں میں انٹرنیٹ بحالی پر انتظامیہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 80 ہسپتالوں میں انٹرنیٹ خدمات چل رہے ہے۔

یاد رہے کہ پانچ اگست کو جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور ریاست کو دو یونین ٹیرٹری میں منقسم کرنے کے بعد تمام طرح کی انٹرنیٹ سہولیات پر سرکار نے پابندی عائد کی ہے جس سے عوام کو شدید مشکلات در پیش ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details