سرینگر: وائس فار پیس اینڈ جسٹس کی جانب سے جمعہ کو منعقدہ اس یک روزہ کانفرنس میں ترکی کے معروف اسکالر شیخ اشرف آفندی نے مہمانِ خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ وہیں بین الاقوامی سطح کے کئی مقتدر اسکالرز اور مذہبی شخصیات کے علاوہ وادیٔ کشمیر کے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔ صوفی تعلیمات کو عام کرنا اور مذہبی بھائی چارے کو قیام و دائم رکھنے کے لیے اس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ اس کانفرنس میں وادیٔ کشمیر کے صدیوں پرانے آپسی میل میلاپ اور مذہبی رواداری پر مہمانوں نے خاص تبصرہ کیا اور کہا کہ وادیٔ کشمیر کی رواداری اور مہمانوازی نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر مشہور ہے۔ Sufi Conference Held At SKICC Srinagar
ایسے میں یہ عیاں ہے کہ جموں وکشمیر خاص کر وادیٔ کشمیر میں جو بھی حالات رہے ہو لوگوں نے صدیوں پرانے آپسی بھائی چارے کی روایت کو قائم و دائم رکھا ہے۔ اس موقع پر مذہبی اسکالرز نے کہا کہ صوفی تعلیمات بھی یہی درس دیتی ہے کہ منافرت، جنگ و جدول، اونچ نیچ اور ذات پات کو درکنار کر کے آپسی بھائی چارے، مذہبی رواداری اور میل ملاپ کو قائم رکھا جائے۔ منتظم فاروق گاندربلی نے کانفرنس کے اغراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی مذہب کسی دوسرے مذہب کے پیروکاروں کو تنگ کرنے کا درس نہیں دیتا۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہان دنیا ترقی کی جانب بڑھ رہی ہے تو وہیں آپسی بھائی چارہ کم ہوتا جا رہا ہے۔ ایسے میں دنیا بھر کے تمام مذہبی اسکالرز کا یہ فرض ہے کہ وہ لوگوں میں آپسی بھائی چارہ قائم کرنے تلقین کریں اور ساتھ ہی اس کی اہمیت کو بھی اجاگر کریں۔ Sufi Conference Held At SKICC Srinagar